عراقی قوم نے ایرانی منافقین ٹولےکو ذلت و رسوائی کے ساتھ ملک بدر کردیا


ایران میں عراق کے شیعہ سپریم کونسل کے نمائندے نے تاکید کی ہےکہ ایرانی منافقین گروہ (ایم کے او) عراق سے نکل کر چاہے جس ملک کا بھی رخ کرے لیکن دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے سے پرہیز کرے۔

تسنیم خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے عراق کے شیعہ سپریم کونسل کےدفترکے نمائندے ماجد عباس نے کہا: منافقین گروہ نے عراقی قوم کے لئے پردرد یادیں چھوڑی ہیں۔

ایران اور عراق کے مشترکہ مسائل میں سے ایک یہی ہے کہ خطےمیں اس دہشت گرد ٹولے نے اپنے آپ کو مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: صدام حکومت جو اس دہشت گرد ٹولے کی حامی تھی، کے خاتمے کے بعد عراقی جمہوری حکومت نے منافقین کو ملک بدر کرنا شروع کیا۔ عراقی قوم نے منافقین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے اب وہ ملک چھوڑ چکے ہیں۔

عباس نے منافقین کی طرف سے کی جانے والی تبلیغات کہ وہ عراق سے باعزت طریقے سے باہر جارہے ہیں، کہا: منافقین کی ملک بدری یقینی طور پر توہین اور ذلت و رسوائی پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منافقین نے جب مرصاد کارروائی میں بھی سخت شکست کھائی تو اس وقت بھی انہوں نے اپنے حوصلے بڑھانے کے لئے جیت جانے کا شور شرابا کیا تھا۔ اب ایسا کرنا ان کی زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے۔

اب ان کا عراق سے باہر جانا ان کے لئے قیامت سے کم نہیں  ہے۔ ان شاءاللہ اب یہ پورے خطے سے باہر کردئےجائیں گے اور یہ اپنی ذلت بھری زندگی کہیں اور گزاریں گے۔

انہوں نے کہا: منافقین کو چاہئے کہ جہاں بھی جائیں، دہشت گردانہ کارروائیوں سے دست بردار ہوجائیں کیونکہ یہی ان کے فائدے میں ہے۔

فلسطینی خبررساں ادارے "سماء" اور بعض دیگر ذرائع نے عرصہ پہلے اطلاع دی تھی کہ "محمود عباس" نے ایران کے دہشت گرد ٹولے مجاہدین خلق (ایم کے او) جسے "منافق گروہ'' بھی کہا جاتا ہے، کے رہنما مریم رجوی سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اپنی رہایش گاہ پر ایک غیر اعلانیہ ملاقات کی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں مشرق وسطی میں دہشت گردی سمیت علاقائی مسائل پر بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ اس منافق ٹولے نے اسلامی جمہوریہ ایران میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کو قتل عام کرکےشہید کیا ہے جبکہ ایران عراق جنگ میں اپنے ملک کے ساتھ خیانت کرتے ہوئے''صدام حکومت'' سے جاملے تھے اور ملک کے اندر متعدد خون ریز کارروائیاں کرکے 17000 سے زائد ایرانیوں کو خاک وخوں میں غلطاں کیا تھا۔