شام: دہشت گردوں نے گزشتہ 17 گھنٹوں کے دوران 16 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی


شامی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہےکہ مسلح گروہوں نے گزشتہ 17 گھنٹوں کے دوران جنگ بندی کےقواعد و ضوابط کی 16 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے.

خبر رساں ادارے تسنیم نے العالم ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ حلب اور دمشق کے مضافات اور حما اور قنیطرہ میں گزشتہ 17 گھنٹوں کے دوران مسلح دہشت گرد گروہوں نے جنگ بندی کےقواعد و ضوابط کی  16بار خلاف ورزی کی ہے.

روسی اور امریکی ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ ساتھ شامی فوج نےحلب کے جنوبی اور جنوب مغربی محاذوں میں پیش قدمی کو روک دیا تھا لیکن کچھ مسلح گروہ جزوی طور پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکے ہیں جو ان گروہوں کے درمیان تقسیم بندی کو ظاہر کرتی ہے۔

بعض مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ حلب شہر کے لوگ جنگ بندی کے بارے مین پریشان ہیں۔ درحقیت وہ رواں سال فروری میں ہونے والی جنگ بندی کے منظر نامے کی دوبارہ تکرار سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اس جنگ بندی کے دوران مسلح گروہوں نے حلب میں بے مثال حملے شروع کر دئے تھے۔ فائر بندی برقرار رکھنے کے لئے حقیقی بین الاقوامی ضمانتیں  نہ ہونے کے باعث شامی فوج  نےحلب کے جنوبی مضافات میں کچھ علاقوں کو کھو دیا تھا۔

اس ذریعے کا کہنا تھا کہ حلب کے لوگ ایسی فائر بندی کے خواہان ہیں جو اس شہر میں جنگ کے خاتمے، سلامتی اور استحکام کی واپسی کا سبب بنے۔

اس رپورٹ کے مطابق، جنگ بندی کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

حقیقت میں اس معاہدے میں تبدیلی کے امکانات کے بارے میں بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں، خاص طور پر النصرہ فرنٹ اور اس کے اتحادیوں کا اصرار ہے کہ وہ حلب محاذوں میں فائر بندی پر عمل نہیں کریں گے۔

شامی رہنماؤں نے سوائے داعش اور النصرہ فرنٹ کے خلاف، ملک بھر میں مکمل طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔