اسلامی انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لئے آخری حد تک جائیں گے + تصاویر


نومنتخب امریکی صدر نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر بن گئے ہیں، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے، ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا۔

امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں۔ ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔

حلف برداری کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 45 ویں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کا پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کی طرز  پر ’’سب سے پہلے پاکستان‘‘ والا نعرہ لگاتے ہوئے  کہنا تھا: آج کے دن سے نیا ویژن ہمارے ملک کا نظام سنبھالے گا اور وہ ہے ”سب سے پہلے امریکہ“۔

ہم "بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی" کے خلاف پوری مہذب دنیا کو اکٹھا کریں گے اور اس کا زمین سے قلع قمع کردیں گے۔ انہوں نے اس زمرے میں کسی بھی حد تک جانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ٹیکس کے معاملات، خارجہ امور اور امیگریشن کے قوانین امریکی مفاد میں بہتر کیے جائیں گے۔ 

ہم ان کمپنیوں کو تباہ کردیں گے جو امریکیوں کا روزگار متاثر کرتی ہیں، میں عوام کو کبھی جھکنے نہیں دوں گا، امریکہ پھر سے فاتح ہوگا۔

حلف برداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے کا حلف اٹھاتے ہی ایٹمی ہتھیاروں کو چلانے کے اختیارات بھی سونپ دیے گئے۔

صدر اوباما کے ساتھ ملٹری کے خاص لوگوں نے اختیارات کی ڈونلڈ ٹرمپ کو منتقلی کی تقریب میں شرکت کی جن کے پاس ایک بریف کیس تھا جس میں 3 5x انچ کی ایک ڈیجیٹل مشین تھی اس کا نام ’بسکٹ‘ ہے، جسے ملٹری کے مخصوص افراد نے ٹرمپ کے حوالے کیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری پر20 کروڑ ڈالر خرچہ آیا ہے اور یہ امریکی تاریخ کی مہنگی ترین تقریب حلف برداری ہے جس کی سیکورٹی کے لئے 28 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے اور اس پر 10 کروڑ ڈالر خرچہ آیا۔

امریکی صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن میں نیشنل پریس کلب کے باہر ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کیے گئے جبکہ نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے باہر اور دیگر علاقوں میں بھی سینکڑوں افراد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ کے بھی کئی واقعات دیکھنے میں آئے، جبکہ کئی دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے گئے ہیں۔

سڑکوں کے علاوہ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر امریکا بھر میں طلبا نے بھی بھرپور احتجاج کیا ہے۔ امریکا کی تقریبا تمام اہم جامعات میں طلبا نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور کیمپس میں احتجاج کیا۔ ان میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، ٹیمپل یونیورسٹی، اوہائیو یونیورسٹی، برکلے یونیورسٹی، فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کے علاوہ کالج کے طلبا بھی شامل تھے۔

دوسری جانب ٹرمپ کے خلاف امریکا اور یورپ ہی نہیں ایشیا اور دیگر براعظموں میں بھی مظاہروں کا نیا سلسلہ جاری ہے۔

اسی طرح فلسطین میں بھی ہزاروں افراد ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر نظر آئے۔ انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی سفارتخانہ کھولے جانے کی ٹرمپ پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔