صہیونی حکومت نے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا


صہیونی حکومت نے مغربی کنارے پر آباد فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے عالمی ذرائع کےحوالےسے خبردی ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے پر قائم فلسطینیوں کے گھروں کو غیر قانونی تعمیرات قرار دے کر مسمار کرنا شروع کردیا۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی کنارے پر عمارتوں کو مسمار کیا جہاں کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ انہیں فلسطینی حکام کی جانب سے تعمیرات کی اجازت دی گئی تھی اور یہ اسرائیل کی مغربی کنارے پر قابض ہونے کی کوشش ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ نے ان عمارتوں کو تعمیرات پر عائد پابندی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ بے گھر کیے جانے والے فلسطینیوں میں 9 مہاجرین ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں جب کہ بلڈنگوں کو مسمار کرنے سے ان میں رہنے والے 350 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزیراعظم محمد شتیہ نے اسرائیلی جارحیت پر جرائم کی عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
فلسطینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کارروائی مقبوضہ بیت المقدس کے لوگوں کو ان کے گھروں اور زمین سے زبردستی بے دخل کرنے کا ایک تسلسل ہے جو ایک جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہےکہ وہ گھروں کی مسمار پر عملدرآمد فوری روک کر فلسطینیوں کے لیے منصفانہ پالیسی بنائے۔