افغانستان میں امریکی اتحادی افواج کے حملوں میں 20 عام شہری جاں بحق
افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی اتحادی افواج کے وحشیانہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے مختلف علاقوں میں امریکی اتحادی افواج کے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران اس ملک کے مختلف علاقوں میں اتحادی افواج نے خواتین اور بچوں سمیت 20 افراد کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔
امریکی افواج نے ''سیاہ گرد'' نامی علاقے میں ایک مسجد اور دینی مدرسے سمیت متعدد مکانات بھی مسمار کردیے ہیں۔
امریکی لڑاکا طیاروں نے ''قمچاق'' اور ''شتک'' میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا میں خواتین اور بچوں سے متعدد نہتے شہری خاک وخوں میں غلطاں ہوگئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق امریکی اہلکاروں نے متعدد افراد کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ سیاہ گرد شہر میں امریکی افواج کے حملوں کے خلاف مظاہرے کئے گئے اور کابل حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ امریکی حملوں کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
دوسری طرف صوبہ ''پروان'' کے گونر کے ترجمان «وحیده شهکار» نے کہا کہ امریکی بمباری میں کوئی عام شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ امریکی حکام افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور کابل حکام بھی ان کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان کی کسی بھی عدالت کو امریکی افواج کے خلاف کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔