علمائے یمن: جارح حکومتوں سے مقابلہ شرعی فریضہ ہے

علمائے یمن: جارح حکومتوں سے مقابلہ شرعی فریضہ ہے

یمن کے علمائے کرام نے تاکید کی ہے کہ جارح حکومتوں سے لڑائی تمام جائز امکانات کے ذریعے سے شرعا واجب ہے۔

یمن کے علمائے کرام نے تاکید کی ہے کہ جارح حکومتوں سے لڑائی تمام جائز امکانات کے ذریعے سے شرعا واجب ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے المسیرہ ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کے علما نے اپنی سرزمین پر ہر طرح کے افواج کی موجودگی کی واضح اور فیصلہ کن مخالفت کی تاکید کی ہے۔

علمائے یمن کے مطابق، جارح حکومتوں سے مقابلہ تمام جائز امکانات اور طریقوں کے ذریعے سے شرعا واجب ہے۔

علمائے یمن کے مشترکہ اعلامیہ میں ہے کہ امریکہ اور خطے میں اسکے آلہ کار یمن کی تمام تر مشکلات اور مسائل کے ذمے دار ہیں۔

یمن کے علمائے کرام نے سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں پر پابندی کی تاکید کرتے ہوئے انکے ساتھ ہر قسم کی تعاون کو خدا اور رسول سے خیانت قرار دیا۔

یمن کے علما نے اعلان کیا کہ ایسے عناصر کیخلاف شدید کاروائی کی جانی چاہئے جو امریکہ اور اسکے اتحادیوں کیساتھ کسی بھی قسم کا تعاون کرتے ہیں۔

انہوں نے یمن کی قومی اور سیاسی قوتوں سے درخواست کی کہ سیاسی خلا کو جلد از جلد پر کریں۔

علمائے یمن کا کہنا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں سے مسجد الاقصی اور فلسطین کی آزادی، عالم اسلام اور عرب دنیا کا بنیادی ایجنڈا ہے۔ دنیا اور عالم اسلام میں اس وقت جو فتنہ و فساد اور جنگیں چھیڑی گئی ہیں وہ صرف اور صرف اس موضوع سے مسلمانوں کی توجہ ہٹانے کیلئے ہیں۔

یمن کے علمائے کرام نے اسی طرح یمن کے عوام کی مقاومت، عوامی کمیٹیوں اور فوج کی تعریف کی۔ انہوں نے یمنی عوام سے اپیل کی کہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں اور مختلف محاذوں پر مجاہدین کی مدد کریں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 کو یمن میں فوجی مداخلت کی تاکہ یمن کے مستعفی اور مفرور صدرعبدربہ منصور ھادی کو واپس لایا جا سکے۔

سعودی جارح فوج کے ان حملوں کی وجہ سے اب تک بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ یمن کا اسی فیصد انفراسٹرکچر بھی ان حملوں کی وجہ سے تباہ ہوگیا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری