مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے، آرمی چیف


مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے، آرمی چیف

بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے امریکی وفد سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ایک مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات علاقائی امن و سلامتی کیلئے ناگزیر ہیں

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے راولپنڈی میں امریکی سینٹ کی آرمز سروسز کمیٹی کے چیئرمین جان مک کین (John McCain) سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی کے امور خصوصاً افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

سینیٹر مک کین نے آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی فوج کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف مسلسل کامیابیاں دہشت گردی کے خاتمے کے اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کو تمام شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور خطے میں امن کے زیادہ سے زیادہ ثمرات کی فراہمی کیلئے وسیع تر تعاون کیلئے جدوجہد جاری رکھی جانی چاہیے۔

دریں اثناء آرمی چیف نے امریکی وفد کو بتایا کہ غیر منظم سرحد اور افغانستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی دہشتگردی کے خلاف کامیابیوں کے تسلسل میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔

بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات علاقائی امن و سلامتی کیلئے ناگزیر ہیں

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف نے وفد کو پاکستان کو درپیش سیکیورٹی مسائل اور خطے کے امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

بیان کے مطابق آرمی چیف نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور پاک افغان سرحد پر مؤثر انتظام کاری پر بھی زور دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملاقات میں پاکستان افغان سرحد کے دونوں جانب غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

وفد میں سینیٹر لنزے گراہم اور جوئے ڈونیلی بھی شامل تھے جو خصوصی طور پر آرمی چیف کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں۔

یہ ایسے حالات میں ہے کہ افغانستان اور پاکستان کیلئے امریکہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ اولسن نے نے بھی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری طرف سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھی امریکی وفد سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اس سے پہلے امریکی سینیٹر جان مک کین کے پاکستان دورے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ امریکا سے 8 ایف 16 طیاروں کی خریداری کی ڈیل ختم نہیں ہوئی اور مذاکرات کے دروازے ابھی بھی کھلے ہیں تاہم ان ملاقاتوں کے بعد اس سلسلے میں ابھی تک کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری