سعودی خودکش حملوں کے شبہ میں 12 پاکستانی گرفتار


سعودی خودکش حملوں کے شبہ میں 12 پاکستانی گرفتار

سعودی حکومت نے مدینہ منورہ اور قطیف خودکش حملوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں 12 پاکستانی سیمت 19 افراد کو گرفتار کیا ہے

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی حکومت نے مدینہ منورہ اور قطیف کے مساجد کے باہر خودکش حملوں کے شبہ میں 12 پاکستانیوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے سعودی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے باہر دھماکا کرنے والے شخص کی شناخت 26 سالہ نائر مسلم حماد النجیدی کے نام سے ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حملہ آور نشے کا عادی تھا اور اس نے سیکیورٹی چیک پوسٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا۔

خیال رہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے ٹوئٹر پر حملہ آور کی تصویر بھی جاری کر دی۔

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے قطیف میں مسجد کے باہر 2 خودکش دھماکوں میں 3 افراد ملوث تھے، جن کے پاس سعودی شناختی کارڈ موجود نہیں تھا۔

قطیف میں حملہ کرنے والوں کی شناخت 23 سالہ عبدالرحمٰن العمر، 20 سالہ ابراہیم العمر اور 20 سالہ عبدالکریم الحسنی کے نام سے کی گئی ہے۔

تفتیشی حکام نے حملوں کے الزام میں 19 افراد کو بھی گرفتار کیا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔

یاد رہے کہ رواں پفتے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی اور جنت البقیع کے درمیان قائم سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر اور قطیف میں قائم ایک مسجد فراج العمران کے باہر 3 خودکش دھماکوں میں 4 سکیورٹی اہلکاروں سیمت 5 افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے۔

مدینہ منورہ اور قطیف حملوں سے قبل جدہ میں واقع امریکی قونصل خانے کے باہر بھی خودکش حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

جدہ میں امریکی قونصل خانے کے قریب خود کو اڑانے والے خود کش بمبار کی شناخت عبداللہ گلزار خان کے نام سے کی گئی تھی، جس کا تعلق پاکستان سے بتایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 2004 میں بھی جدہ میں امریکی سفارت خانے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری