کشمیر جھڑپیں؛ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11 افراد شہید، 90 زخمی


کشمیر جھڑپیں؛ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11 افراد شہید، 90 زخمی

مقبوضہ کشمیر میں اہم رہنما کی ہلاکت کے بعد پھر سے مظاہروں کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ اس دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 11 افراد شہید اور 90 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے علاقے کوکرناگ میں قابض بھارتی فوج  کے ہاتھوں نوجوان حریت پسند کمانڈر برہان وانی اپنے دو ساتھیوں سمیت  شہید ہوگئے تھے جس کے بعد سے مقبوضہ وادی میں مظاہروں کا آغاز ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں کشیدگی ان دو ممالک کی آزادی کے بعد سے ابھی تک جاری ہے اور دونوں ممالک کے حکام کوشش کر رہے ہیں کہ اس کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں لیکن بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کا حصہ نہیں کیونکہ یہ علاقہ اس کا اپنا ہے جبکہ پاکستانی حکام  مسئلہ کشمیر کو دہلی کیساتھ مذاکرات کا اہم ترین جز قرار دیتے ہیں۔

اکسپریس نیوز کے مطابق، جب برہان وانی کے آبائی قصبے ترال سے ان  کا جنازہ اٹھایا گیا تو اس میں  ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی جس میں بھارت سے آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے اوراس دوران پوری وادی میں بھارت مخالف ریلیاں بھی نکالی گئیں جس پر قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے  11 کشمیری شہید اور 90 سے زائد زخمی ہوگئے۔

اس موقع پرمقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے  حریت رہنماؤں سیدعلی گیلانی، یاسین ملک، شبیرشاہ اورمیرواعظ عمرفاروق کو گھروں میں نظربند کر دیا اوراحتجاج کو غیرموثر کرنے کے لئے انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل کردی گئی جب کہ انتظامیہ نے حالات کے پیش نظریونیورسٹی اور کالج کے امتحانات بھی ملتوی کردیئے۔

واضح رہے کہ برہان وانی کا تعلق مقبوضہ کشمیر کی آذادی کے لیے  جدوجہد میں مصروف تنظیم  حزب المجاہدین سے تھا اور وہ اس کے مقامی کمانڈر تھے جب کہ انہیں نوجوانوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل تھی کیونکہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات جاری کرتے رہتے تھے جس میں وہ مقبوضہ کشمیرکی آزادی کے حوالے سے اپنے خیالات  کا اظہارکرتے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری