ترکی بغاوت؛ جاں بحق افراد کی تعداد 265، امریکہ سے گولن کی حوالگی کا مطالبہ


ترکی بغاوت؛ جاں بحق افراد کی تعداد 265، امریکہ سے گولن کی حوالگی کا مطالبہ

ترکی میں عوام کی طاقت نے فوجی بغاوت کی کوشش ناکام بنانے کے بعد صدر رجب طیب اردگان کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں دوسری جانب حکومت نے امریکہ سے فتح اللہ گولن کی حوالگی کا مطالبہ بهی کردیا ہے۔

تسنیم نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، باغی فوجیوں اور عوام کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 265 تک پہنچ گئی ہے جن میں 161 عام شہری اور پولیس اہلکار جبکہ 104 باغی شامل ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق، ترک صدر طیب اردگان نے الزام لگایا ہے کہ فوجی بغاوت کی کوشش کرنے والے انہیں قتل کرنا چاہتے تھے، انہوں نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرے۔

اپنے بیان میں ترک صدر نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر بارک اوباما کو بارہا اپنے اس خدشے سے آگاہ کیا ہے کہ فتح اللہ گولن ترک سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور اسے ترکی کے حوالے کیا جائے۔

اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ میں ایک بار پھر صدر اوباما سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس شخص کو ڈی پورٹ یا پھر ہمارے حوالے کریں جو پنسلوانیہ میں 400 ایکڑ کے گھر میں رہتا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی میں فوج کے باغی گروپ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش اُس وقت ناکام بنادی گئی تھی جب صدر رجب طیب اردگان کی کال پر عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

عوامی طاقت کے سامنے بے بس فوجیوں نے مختلف مقامات پر ہتھیار ڈال دئے جنہیں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

کہا جاتا ہے کہ فوجی بغاوت میں ایئرفورس، ملٹری پولیس اور آرمر یونٹس کے زیادہ تر اہلکار شامل تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری