نیتن یاہو: ترکی بغاوت کا انقرہ، تل ابیب تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا


نیتن یاہو: ترکی بغاوت کا انقرہ، تل ابیب تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا

اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش سے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

تسنیم نیوز ایجنسی نے صہیونی اخبار هاآرتص کے حوالے سے بتایا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کو خطاب کرتے ہوئے کہا: ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش سے تل ابیب اور انقرہ کے درمیان تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

واضح رہے جمعہ کو دیر گئے ترکی حکام نے ایک گروپ کی طرف سے بغاوت کی کوشش کی خبر دی تھی جو کہ عوام کی جانب سے مظاہروں کی وجہ سے ناکام ہوگئی ہے۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان حال ہی میں مفاہمت اور بہتر تعلقات پر موافقت ہوئی ہے۔

یاد رہے ترکی اور اسرائیل  نے 28 جون کو تعلقات معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ترک حکومت اور اسرائیل کے درمیان معاہدے میں اردگان حکومت نہ صرف غزہ کے محاصرے کے خاتمے کی شرط سے دست بردار ہوگئی ہے بلکہ اس محاصرے کو باضابطہ طور پر تسلیم بھی کیا ہے۔

ترک حکومت اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ ہفتے کو ایک معاہدہ ہوا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی روابط جو 2010ء سے ڈیڈ لاک کا شکارہوئے تھے، اب دوبارہ معمول پر آئیں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری