امریکہ کا پاکستان سے ایک بار پھر "ڈو مور" کا مطالبہ


امریکہ کا پاکستان سے ایک بار پھر "ڈو مور" کا مطالبہ

امریکہ پاکستان سے ایسی حالت میں بار بار ڈو مور کا مطالبہ کر رہا ہے کہ پاکستانی اخبار نے عرصہ پہلے وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسلام آباد، واشنگٹن کے اس مطالبے کو مزید نہیں مانے گا۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان "ایلزیبتھ ٹراؤڈو" نے ایک بار پھر تاکید کی ہے کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلا تفریق، جامع اور سخت کارروائی کرے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں عدم استحکام کسی بھی طرح پاکستان کےمفاد میں نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی پریس ترجمان ایلزیبتھ ٹراؤڈو نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں کو اپنے ہفتہ وار خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان اور داعش کے گٹھ جوڑ سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔

خطے میں قیام امن کی کوششوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ خطے میں دیرپا امن کے لئے پاکستان اور پڑوسی ممالک کو بڑھتی ہوئی اسلحے کی دوڑ کو جامع طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل "راحیل شریف" کو بھی بارہا کہہ چکے ہیں کہ دہشت گردی کے خطرات سے جامع انداز میں نمٹنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں۔

"جیو اردو" نے عرصہ پہلے وفاقی حکومت کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ اسلام آباد کے حکام کو افغان طالبان کے سابق امیر "ملا اختر منصور" کی ہلاکت کے بعد امریکی حکام کے بیانات پر تشویش ہے اس وجہ سے فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ سمیت کسی بھی ملک کے ڈو مور مطالبے کو مزید قبول نہیں کریں گے۔

 جیو اردو کے مطابق، پاکستان نے دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی امریکی حکام پاکستان کے بارے میں مناسب خیالات کا اظہار نہیں کرتے جس کی وجہ سے پاکستانی حکام کو سخت خدشات کا سامنا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری