بھارت میں جشن آزادی اور مقبوضہ وادی میں "یوم سیاہ"

بھارت میں جشن آزادی اور مقبوضہ وادی میں "یوم سیاہ"

گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی کشمیری شہری بھارت کے جشن آزادی کے موقع پر "یوم سیاہ" منانے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ یاد رہے کہ کشمیری عوام ہر سال 27 آکتوبر کو بھی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، آج 15 اگست کو کشمیری عوام بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ  کے طور پر منا رہی ہے۔

گذشتہ ماہ نوجوان حریت پسند رہنما "برہان وانی" کی شہادت سے شروع ہونے والے احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ ابھی تھمنے نہ پایا تھا کہ بھارتی حکومت کے لئے اس کا اپنا یوم آزادی درد سر بن کے سامنے آکھڑا ہوا کیونکہ کشمیری عوام ہر سال بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، آج صبح ہوتے ہی کشمیری شہری سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کے سامنے اس ملک کے خلاف آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔

دوسری جانب دنیا کی چوتھی بڑی اور سفاک ترین بھارتی فوج اپنی سرتوڑ کوشش کے باوجود مٹھی بھر بےکس کشمیریوں کے سامنے بےبس نظر آتی ہے۔ 

مظالم کی تمام حدیں عبور کرنے کے باوجود، بھارتی فوج واضح طور پر کشمیریوں کی آواز دبانے اور ان کے دل سے آزادی کی خواہش کوختم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

یاد رہے کے کل 14 اگست کو مقبوضہ وادی میں مسلسل نافذ 37ویں روز کی کرفیو کی پابندیوں کو توڑتے ہوئے ہزاروں لوگ گھروں سے نکلے اور آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے، وادی کے مختلف علاقوں کے عمارات پر پاکستانی پرچم لہرائے گئے، پاکستان کا قومی ترانہ بھی گایا گیا۔

کشمیر تاریخی، جغرافیائی، ثقافتی اور مذہبی طور پر پاکستان کا حصہ ہے۔ کشمیریوں کی جد و جہد در حقیقت تکمیل پاکستان کی جدوجہد ہے اور تقسیم ہند کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ بھارت کو اس بات کا اعتراف کرنا چاہئے کہ برصغیر کے ڈیڑھ ارب انسانوں کامستقبل مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے وابستہ ہے۔

واضح رہے کہ 27 اکتوبر 1947 ء کو بھارتی فوج نے جموں و کشمیر میں مداخلت کرکے برصغیر کی تقسیم کے منصوبے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس علاقے پر زبردستی قبضہ کرلیاتھا بنا بر ایں، کشمیری عوام ہر سال 27 اکتوبر کو بھی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری