فلسطین کو بھول جاؤ اور ایران کے خلاف متحد ہوجاؤ

فلسطین کو بھول جاؤ اور ایران کے خلاف متحد ہوجاؤ

امریکی تھنک ٹینک "اسٹون گیٹ" نےایک رپورٹ میں عرب ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ کم سے کم وقت میں فلسطینی مسئلے کو اپنے ایجنڈے سے نکال دیں تاکہ ایران کے خلاف ایک متحدہ محاذ بنا سکیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بہترین دوست اور ایران کو عرب مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن کے طور پر جانیں.

تسنیم انٹرنیشنل نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی تھنک ٹینک اسٹون گیٹ نےایک کالم میں طویل بسام کے حوالے سے لکھا ہے کہ مصری وزیر خارجہ کا گزشتہ ماہ اسرائیل میں موجود ہونا کئی لوگوں کے لئے باعث تعجب تھا۔

مصری عوام اور میڈیا کے تنقیدی نقطہ نظر سے یہ نظر آرہا ہے کہ اسرائیل اور مصر کے امن معاہدے پر دستخط کے بعد کئی سالوں میں بھی یہ سرکاری معاہدہ مصر کے لوگوں کو ابھی تک قابل قبول نہیں ہے اور اس کے باوجود دونوں ممالک اب بھی ایک دوسرے کے ارادوں کے بارے میں شکوک و شبہات رکھتے ہیں۔

علاقائی حکمت عملی کے تحت، سعودی عرب، کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات سمیت عرب ریاستوں کے ایران مخالف اتحاد میں مصر کو ایک مرکزی کردار حاصل  ہے.

عرب سپرنگ کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد واقعات کے پیش نظر، خلیجی اتحاد کے سلطہ طلب اور نظر ثانی کے طلب آمرانہ سوچ رکھنے والےعربی ممالک جو ایران کے اقدامات کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے لئےجو کہ بنیادی طور پر یمن، شام، عراق اور افریقہ میں قابل مشاہدہ ہیں، خود کو لیس اور اجاگر کر رہے ہیں.

ایسے حالات میں، مصر اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی قسم کے روابط اور تعاون کو آشکار کرنا تعلقات میں بہتری کی علامت ہے اور یہ کوشش عربوں اور اسرائیل کے باہمی تعلقات کی قانونی حیثیت اختیار کرنے کی طرف شروعات ہوسکتی ہیں.

شکری کا اسرائیل کا دورہ شاید اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کےلئےضروری حالات فراہم کرنے اوراس سے پہلےمخفیانہ طور پر رکھے ہوئے (اور بہت سے عرب مسلمان ممالک اور اسرائیل کے درمیان جاری) تعاون کو علنی کرنا تھا البتہ لگتا ہے کہ امریکہ ان جدید روابط کی مضبوط اور سنجیدہ حمایت نہیں کریگا کیونکہ مصر اور اسرائیل کے درمیان تعاون کے بڑھنے کے سلسلے میں امریکہ کی دلچسپی گھٹ رہی ہے۔

اپنےناراض عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے آمروں کی طرف سے استعمال کیا جانے والا رویہ سعودی عرب کا روایتی نقطہ نظر ہےکہ ملکی حکمرانوں کے بجائے عوام کو بیرونی دشمن دکھاؤ جو کہ ظاہرا تبدیل ہونے کے قریب ہے۔

اسرائیل ایران کو سب سے بڑے دشمن کا عنوان دے رہا ہے تاہم، عربی اور اسلامی حکومتوں کے فوائد کا تقاضا ہے کہ کم سے کم وقت میں ایجنڈے سے فلسطین کے مسئلہ کو ختم اور حذف کریں تاکہ ایران کے خلاف ایک متحدہ محاذ بناسکیں اور اگر یہ ممکن ہوا تو آخری فتح کا حاصل کرنا بہت قریب ہے.

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری