افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی توسیع کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست


افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی توسیع کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست

پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام میں مزید ایک سال کی توسیع کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے افغان مہاجرین کے قیام میں مزید ایک سال کی توسیع کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں عدالت عظمیٰ سے اپیل کی گئی ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام میں مزید ایک سال کی توسیع کی جائے۔

ڈان نیوز کے مطابق، درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہےکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کے ارکان کو بھی افغان شہریوں کی املاک خریدنے سے روکا جائے کیوںکہ وہ افغان مہاجرین کو ڈرا دھمکا کے کم قیمتوں میں جائیداد  خرید لیتے ہیں۔

اسی نقطے کے زمرے میں ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے درخواست کی کہ عدالت عظمی   خیبر پختونخوا کے کمشنر برائے افغان مہاجرین کو حکم دیں کہ وہ یکم جنوری سے اب تک  سرکاری افسران کی جانب سے افغان شہریوں سے خریدی جانے والی تمام جائیداد کا مکمل ریکارڈ مرتب کریں۔

تفصیلات کے مطابق، درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین جن کی پاکستان میں سرمایہ کاری 2 کروڑ پاکستانی روپے کی مالیت کے مساوی یا زیادہ ہے ان کے قیام کی مدت میں پانچ سال کی توسیع جبکہ ایسے افغان مہاجرین جن کے غیر منقولہ جائیداد کی مالیت ایک کروڑ پاکستانی روپے ہو ان کے قیام میں دو برس تک توسیع کی جائے۔

انہوں نے اپنے مؤقف کو مضبوط بناتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 40 کا بھی حوالہ دیا جس میں مسلم ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات اور دوسرے ممالک سے دوستانہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی درخواست پر عمل درآمد نہ ہوا تو یہ افغان شہریوں کے دل میں پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے سپریم کورٹ کو یہ درخواست تب دی گئی ہے جب صرف ایک روز قبل افغان شہریوں کی جانب سے پاک افغان سرحد پر حملہ اور باب دوستی پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔

نیز درخواست میں افغان مہاجرین کے دلوں میں پاکستان کے خلاف کدورت آ جانے کے خدشے کا اظہار اس نازک مرحلے پر کیا گیا ہے جب ایک روز قبل باب دوستی پر چڑھ کر افغان شہری پاکستان کی شان سبز ہلالی پرچم کو نذر آتش کرچکے ہیں اور جن کی توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے باعث پاک افغان سرحد کو پہلے ہی غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔

عدالت عظمی ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے دی گئی درخواست پر کیا فیصلہ سناتی ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن پاکستان کی پہچان سبز ہلالی پرچم کو نذر آتش کر دینے کے واقعے سے تمام پاکستانیوں میں غم و غصے کی ایک لہر موجزن ہے۔

جبکہ دفائی تجریہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے اس واقعے پر افغانی حکومت سے معافی مانگنے اور ذمہ داران کو  قرار واقعی سزا دینے کا بھرپور مطالبہ کیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری