بھارت کے سینے پر سانپ کی طرح لوٹتے کشمیریوں کے دلوں کو گرما دینے والے نعرے


بھارت کے سینے پر سانپ کی طرح لوٹتے کشمیریوں کے دلوں کو گرما دینے والے نعرے

کشمیر دنیا کی خوبصورت ترین وادیوں میں سے ایک ہونے کے ساتھ ساتھ مظلوم ترین وادی بھی ہے۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندو مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر 1947ء کو کشمیریوں کی مرضی کے خلاف ریاست کا بھارت کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دیا جس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں جنگ کا آغاز ہو گیا۔ پاکستانی فوج اپنی قوت ایمانی سے کامیابیاں سمیٹتے ہوئے آگے بڑھ رہی تھی کہ یکم جنوری 1949ء کو اقوام متحدہ کی مداخلت پر جنگ بندی ہو گئی۔ اپنی قرارداد میں سلامتی کونسل نے بھارت اور پاکستان کو کشمیر سے اپنی اپنی افواج نکالنے اور کشمیریوں کی مرضی جاننے کے لئے رائے شماری کروانے کو کہا۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کے کہنے پر اپنی فوج واپس بلوا لی اور کشمیر کا جتنا علاقہ فتح کر لیا تھا اس پر اپنی حکومت قائم کر لی جسے آج ہم آزاد کشمیر کے نام سے جانتے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم  پنڈت جواہر لعل نہرو  کشمیر میں رائے شماری کروانے کے وعدے سے مکر گیا اور کشمیر کے اس حصے پر اپنا قبضہ جاری رکھا۔ کشمیر کے اسی حصے کو مقبوضہ کشمیر کہا جاتا ہے۔

خون میں رنگی 7 دہائیاں گزر جانے کے باوجود کسی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری نہیں کروائی۔

پاکستان کبھی اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے تو کبھی بھارت  کو اس کا وعدہ یاد دلاتا ہے لیکن بھارت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی اور اقوام متحدہ بھی کشمیریوں کے قتل پر کبھی معمولی، کبھی شدید مذمت کرکے رہ جاتا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف وادی پر 70 سال سے  پر تشدد قبضہ قائم کیا ہوا ہےجبکہ کشمیری عوام آزادی پانے کے لئے 3 نسلوں سے قربانی دیتے چلے آ رہے ہیں۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق، بھارتی فوج آزادی کا مطالبہ کچلنے کے لئے اب تک کم از کم 5 لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکی ہےجبکہ زخمی ہونے والے کشمیریوں کی تو کوئی گنتی ہی نہیں ہے۔ لیکن آفرین ہے ان آزادی کے متوالوں پر کہ ہر صبح کا سورج ان کے جذبہ آزادی  کو نئی جلا بخشتا ہے اور وہ ایک نئے جذبے کے ساتھ  اپنے سینے بھارتی بارود کے سامنے تان لیتے ہیں۔

جہاں کشمیریوں میں آزادی کی تڑپ نسل در نسل منتقل ہوئی ہے وہیں آزادی کی اس تحریک کو جواں رکھنے کے لئے کشمیریوں کے کچھ مخصوص نعرے بھی ہیں جو بھارتی فوج کی گولیوں کی تڑتڑاہٹ کے پس منظر میں پچھلے 7 دہائیوں سے گونج رہے ہیں۔

قارئین کی معلومات میں اضافے کے لئے کشمیر کی تحریک آزادی میں لگائے جانے والے نعرے پیش خدمت ہیں جو کشمیری شہدا جام شہادت نوش کرتے ہوئے کلمہ طیبہ تک کے ساتھ ورد کرتے نظر آتے ہیں۔

نعرہ تکبیر                               اللہ اکبر
پاکستان سے رشتہ کیا         لا الہ الا اللہ
ہم کیا چاہتے ہیں               آزادی
پاکستان                                   زندہ باد
ہندوستان                                مردہ باد
کشمیر بنے گا                       پاکستان
بھارتی فوج                           مردہ باد
بھارتی فوج                          واپس جاؤ
لے کے رہیں گے            آزادی
گو انڈیا                                 گو
گو انڈیا                                 گو بیک

یہ تمام نعرے کشمیری شہریوں کی تحریک آزادی کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔ جن کو آزادی کے متوالے بھارتی گولیوں کے جواب میں استعمال کرتے ہیں۔

کشمیر کے مظلوموں کے جسم سے گرتا خون کا ہر ایک قطرہ آزادی کی جانب ایک قدم ہے اور انشاءللہ اب وہ دن دور نہیں جب شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا اور کشمیری بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر پر امن زندگی گزار پائیں گے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری