ترکی میں فتح اللہ گولن کے اثاثے منجمد/ پاکستان پر دباؤ بڑھنے کا قوی امکان


ترکی میں فتح اللہ گولن کے اثاثے منجمد/ پاکستان پر دباؤ بڑھنے کا قوی امکان

ترک حکام نے ایک ایسی حالت میں فتح اللہ گولن کے 4 ارب ڈالر مالیت کے اثاثے ضبط کر لئے ہیں کہ رجب طیب اردوگان نے حالیہ فوجی بغاوت کا اصل ذمہ دار گولن کو قرار دیا تھا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترک حکومت نے فتح اللہ گولن کے 4 ارب ڈالر مالیت کے اثاثے ضبط کر لئے ہیں۔

یہ ایک ایسی حالت میں ہے کہ ترک حکومت کی جانب سے حالیہ فوجی بغاوت میں کردار ادا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

روزنامہ خبر ترک نے رپورٹ دی ہے کہ یہ 4 ارب ڈالر مالیت کے اثاثے گولن سے وابستہ تنظیم (فیٹو) کے ہیں۔

واضح رہے کہ ترک حکومت نے ابھی تک گولن سے رابطہ رکھنے والے 187 تاجر گرفتار کئے ہیں۔ 

ترک وزیراعظم بن علی ییلدریم نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ترک حکومت مذہبی شخصیت فتح اللہ گولن جو کہ امریکہ میں مقیم ہے، کی جڑیں کاٹ نکالے گا تاکہ وہ ترک قوم سے پھر کبھی خیانت نہ کر سکے۔

ترک صدر رجب طیب اردوگان نے فتح اللہ گولن کو حالیہ فوجی بغاوت کا اصل ذمہ دار ٹھرایا تھا۔

اس بغاوت کی وجہ سے کم از کم 232 ترک شہری جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زہمی ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ ترک حکومت نے عرصہ پہلے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ اس ملک میں موجود فتح اللہ گولن سے منسلک تمام اسکولز اور فاؤنڈیشنز بند کرا دے تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

اس درخواست کے خلاف کوئٹہ میں پاک ترک اسکول کے اساتذہ، طلبا اور ان کے والدین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

پاکستان میں پاک – ترک اسکولز بند ہونے کی صورت میں ہزاروں طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ سکتا ہے جبکہ دوسری طرف ہزاروں کی تعداد میں شہری بھی روزگار کے سلسلے میں گولن کے ان اداروں سے منسلک ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری