حج سیکیورٹی کے لئے کڑے بنانے کی ذمہ داری برطانوی کمپنی کے سپرد


حج سیکیورٹی کے لئے کڑے بنانے کی ذمہ داری برطانوی کمپنی کے سپرد

سیکورٹی کے بہانے سعودی عرب نے حجاج کرام کو مناسک حج بیت اللہ کے دوران کے لئے ہوشیار کلائی کڑے بنانے کی ذمہ داری ایک برطانوی کمپنی کو سونپ دی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے پریس ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب نےمناسک حج کے دوران سیکیورٹی کے بہانے حجاج کے لئے اسمارٹ کلائی کڑے بنانے کی ذمہ داری ایک برطانوی  کمپنی کو سونپ دی ہے۔

سعودی حکام کے مطابق، برطانوی کمپنی «جی اس 4» کے بنائے ہوئے ہوشیار کلائی کڑوں کو حجاج کےسعودی عرب کے ہوائی اڈوں میں داخل ہونے کےبعد سے لیکر واپس ہونے تک اپنی کلائیوں پر باندھے رکھنا ہوگا۔

اس کمپنی کے سعودی عرب کےمختلف شہروں، جیسے جدہ، طائف اور ریاض میں کئی شاخیں ہیں اور سعودی انٹیلی جنس سیکیورٹی آپریشنز سنٹر اس کمپنی سے کسی بھی حادثے کی صورت میں اپنی ضرورت کی معلومات حاصل کرنےکے لئے مجبور ہوگا۔

واضح رہے کہ اس برطانوی کمپنی «جی اس 4» کے اسرائیل کے خفیہ اداروں کے ساتھ  بہت قریبی تعلقات رہے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ اس کمپنی کے بنائے ہوئے یہ ہوشیار کڑے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جو کہ حجاج کرام کے محل وقوع کی نشاندہی کرتے ہیں۔

شائع شدہ رپورٹس کے مطابق، یہ کڑے پنروک (واٹرپروف) اور جی پی ایس نظام سے منسلک ہیں جو کہ حجاج کرام کے طبی ریکارڈ اور ذاتی معلومات بھی رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ بعض اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے ساتھ اپنی جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے بھی اس برطانوی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

سعودی حکومت نے کعبہ کے صحن میں 800 سے زائد کیمرے نصب کئے ہین۔ یہ نئے کیمرے ایک مرکزی کنٹرول یونٹ سے منسلک ہیں جو حج کی انجام دہی کے دوران حجاج کرام کی نقل و حرکت کی نگرانی کریں گے۔

گزشتہ سال حج میں سعودی حکام کی غفلت اور بدانتظامی کے نتیجے میں مناسک حج کے دوران سانحہ منا میں ہزاروں عازمین حج مارے گئے۔

منی حادثہ اعمال حج کی تاریخ میں بدترین واقعہ قرار دیا جا چکا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری