ایرانی ثقافتی قونصلیٹ کے زیر اہتمام "حج اور عیدالاضحیٰ؛ اتحاد، ایثار اور بندگی کا مظہر" کے عنوان سے سیمنار کا انعقاد


ایرانی ثقافتی قونصلیٹ کے زیر اہتمام "حج اور عیدالاضحیٰ؛ اتحاد، ایثار اور بندگی کا مظہر" کے عنوان سے سیمنار کا انعقاد

ایرانی ثقافتی قونصلیٹ کےزیر اہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں "حج اور عیدالاضحیٰ؛ اتحاد، ایثار اور بندگی کا مظہر" کے عنوان سے ایک سیمنار منعقد کیا گیا جس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے نے اسلام آباد سے رپورٹ دی ہے کہ ایرانی ثقافتی قونصلیٹ کے زیر اہتمام "حج اور عیدالاضحیٰ؛ اتحاد، ایثار اور بندگی کا مظہر" کے عنوان سے اسلام آباد میں ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں ممالک کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق، تقریب سے رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ امین شہیدی، معروف دانشور ڈاکٹر طالب سیال، چیئرمین البصیرہ ثاقب اکبر، صحافی مظہر برلاس، صحافی راجہ جاوید علی بھٹی اور دیگر نے خطاب کیا۔ خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ثقافتی قونصلر سفارت جمہوری اسلامی ایران شہاب الدین دارائی کا کہنا تھا کہ موجودہ دور مسلمانوں کی بیداری اور تشخص کے حصول کا دور ہے۔ مسلمان ممالک کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔ مسلم دشمن طاقتوں کو مسلمانوں کی بیداری اور عزت ایک آنکھ نہیں بھاتی اور پروپیگنڈا اور مختلف حربوں کے ذریعے مسلمانوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ آج عراق، شام، یمن، کشمیر، فلسطین، مصر، سوڈان اور دیگر ممالک میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج حج کو فقط زیارتی اور سیاحتی سفر تک محدود کر دیا گیا ہے، پروپیگنڈے اور درباری ملاؤں کے ذریعے مومن اور انقلابی مسلمان قوموں سے انتقام لیا جارہا ہے۔ آج منیٰ کے سانحہ کو ایک سال بیت چکا جس میں ہزاروں حاجیوں نے جان دی، جن کے بروقت علاج معالجے سے جان بچائی جا سکتی تھی، حج کا انتظام کرنے والے حکام کی بدانتظامی کی وجہ سے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ کئی بے ہوش زندہ افراد کو کنٹینروں میں بند کر دیا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔ اس سانحے کے اصل ذمہ داروں کی قانونی گرفت کے لئے ایک بین الاقوامی اسلامی جائزہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اس سال مناسک حج میں ایران کے مشتاق اور پرخلوص حاجیوں کی جگہ خالی ہے لیکن وہ اپنے قلوب کے ذریعے بیت اللہ میں حاضر اوردنیا بھر سے آئے ہوئے حاجیوں کے ساتھ ہیں۔

صحافی راجہ جاوید علی بھٹی کا کہنا تھا کہ کلمہ پڑھنے والا نیو ورلڈ آرڈر کو تسلیم نہیں کر سکتا۔

البصیرہ کے چیئرمین ثاقب اکبر نے کہا کہ اسرائیلی کمپنی کو حاجیوں کی حفاظت کا ٹھیکہ دینا شرمناک ہے۔ ایرانی قوم کو مجوسی کہنے والے سعودی مفتی سے پوچھا جائے کہ ایرانی النسل سلمان فارسی، ابوحنیفہ امام اعظم، حاکم نیشاپوری اور دیگر کے بارے میں کیا کہیں گے۔

صحافی و دانشور مظہر برلاس کا کہنا تھا کہ روضہ رسول ﷺ پر دعا کی کہ اے اللہ! اب مجھے تب بلانا جب تیرے حبیب ﷺ سے بغض رکھنے والے یہاں نہ رہیں۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج حرمین کو خطرہ نہیں بلکہ خائن قابض حکمرانوں کو خطرہ ہے۔ ان کو خطرہ ہے جنہوں نے مسلمان ممالک میں خون کی ہولی کھیلی۔ بندر بن سلطان نے پوری دنیا میں دہشت گردی کے اڈے بنائے۔ پاکستان میں لشکر اور سپاہ تشکیل دئے گئے لیکن ہماری حکومتیں خاموش ہیں۔ سعودی مشرکین کے سرخیل ہیں۔

سعودی ہر سال حج سے ساڑھے اٹھارہ ارب ڈالر کماتے ہیں، اسی کمائی سے مسلمان ممالک میں دہشت گردوں کو پروان چڑھایا جاتا ہے۔ یمن میں معصوم بچوں کو قتل کیا جاتا ہے۔ امام خمینی (رہ) نے حج ابراہیمی علیہ السلام کو زندہ کیا۔ حج کے لئے آزاد فضا ضروری ہے۔ حج کے تمام انتظامی امور امت مسلمہ کے سپرد کئے جائیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری