حکمت یار کی کابل حکومت کے ساتھ صلح/ حزب اسلامی افغانستان کا نیا سربراہ کون ہوگا؟


حکمت یار کی کابل حکومت کے ساتھ صلح/ حزب اسلامی افغانستان کا نیا سربراہ کون ہوگا؟

حکمت یار اور کابل حکومت کے درمیان مفاہمت اور افغانستان میں ان کی موجودگی کی صورت میں سوال سامنے آئے گا کہ حزب اسلامی کی "ارغندیوال" شاخ کی افغانستان میں موجودگی کے پیش نظر، حزب اسلامی کا نیا سربراہ کون ہوگا؟

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، افغان سرکاری حکام اور حزب اسلامی کے سربراہ حکمت یار کے ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی افغانستان میں ایک حتمی امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔

یہ ایسے موقعے پر ہے کہ حالیہ برسوں میں کابل میں حزب اسلامی کے سیاسی دفتر اور حکمت یار کی پارٹی حزب اسلامی کے ارکان کی موجودگی کے بارے میں بحث ہوتی رہی ہے۔

دوسری جانب، عبدالهادی ارغندیوال نے اس بارے میں کہا ہے کہ حکمت یار کی کابل حکومت کے ساتھ مفاہمت خوشایند ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حزب اسلامی افغانستان کے ایک رہنما کی حیثیت سے فریقین کے درمیان ممکنہ معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن برقرار رکھنے کے لئے ہر قسم کی کوششوں کی مکمل حمایت کریں گے۔

عبدالهادی ارغندیوال نے اس سوال کے جواب میں کہ حکمت یار اور کابل حکومت کے درمیان مفاہمت کے بعد حزب اسلامی افغانستان کا سربراہ کون ہوگا؟، وائس آف امریکہ کو بتایا: حزب اسلامی کے منشور کے مطابق، انتخابات کے ذریعے پارٹی کا سربراہ منتخب کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی حزب اسلامی کے لوگوں کی طرف انتخابات کے ذریعے منتخب ہو گا وہی اس پارٹی کی قیادت کرے گا۔

یاد رہے کہ ارغندیوال نے تقریبا دو سال پہلے حکمت یار کی طرف سے کابل میں سیاسی دفتر کھولے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ گلبدین حکمت یار حزب اسلامی کے علاوہ کسی نئی پارٹی کے نام سے کابل میں دفتر کھولنے کے لئے سرگرم ہوجائے۔

ارغندیوال جو افغانستان کے صوبائی وزیر اقتصاد بھی رہے ہیں، نے زور دے کر یہ بھی کہا تھا کہ حزب اسلامی ان کی پارٹی ہے اور کسی کو بھی اس نام کے ساتھ نئی پارٹی قائم کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری