کشمیری سول سوسائٹی کے رکن کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد


کشمیری سول سوسائٹی کے رکن کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد

خرم پرویز 14 سے 24 ستمبر تک جنیوا میں ہونے والی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے جارہے تھے جہاں انہوں نے حکام کو کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دینی تھی جن کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

تسنیم نیوز کے مطابق، تمام کاغذات درست ہونے کے باوجود امیگریشن حکام نے نئی دہلی کے گاندھی ایئرپورٹ پر خرم پرویز کو سویٹزرلینڈ جانے سے  روک لیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے فرانس پریس ایجنسی ( اے ایف پی) نے اطلاع دی ہے کہ  نئی دہلی کے گاندھی ایئرپورٹ پر  روکے جانے والے خرم پرویز کا تعلق جموں کشمیر کولیژن آف سول سوسائٹی سے  ہے۔

استفسار پر ایئرپورٹ حکام کی جانب سے  بتایا گیا کہ انہیں انٹیلیجنس بیورو کے حکم پر جنیوا کے سفر سے روکا گیا ہے۔

خرم پرویز 14 سے 24 ستمبر تک جنیوا میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دینے کی غرض سے سویٹزرلینڈ جا رہے تھے۔

کشمیری گروہ کے صدر پرویز امروز نے اس واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ خرم پرویز کو اس لئے روکا گیا ہے کہ کہیں وہ بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بےنقاب نہ کر دیں کہ بھارت کی فوجیں مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر کس قدر مظالم ڈھا رہی ہیں۔

اسی مقصد کے تحت کوشش کی جا رہی ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز اقوام متحدہ تک نہ پہنچ سکے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حصول آزادی کی نئی لہر کو دبانے کے لئے جہاں بھارتی فوج بربریت اور سفاکی کی تمام حدیں پار کر رہی ہے وہیں بھارتی حکومت نے اپنے مظالم کو دنیا کی نظر سے اوجھل رکھنے کے لئے مقبوضہ وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ کے استعمال کے ساتھ ساتھ اخبارات کی تقسیم اور ترسیل پر بھی مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔

تاہم بھارت اس حقیقت سے بےخبر ہے کہ کشمیر میں بدامنی کا الزام پاکستان کے سر تھوپ کر اور مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندی لگانے جیسی اوچھی حرکتیں کر کے وہ اپنی ظلم کی داستانوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری