ماسکو: امریکہ شام میں معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا


ماسکو: امریکہ شام میں معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا

روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا: واشنگٹن جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ بعض وعدوں کے عدم نفاذ کے درپے ہے، خاص طور پر شدت پسند اور اعتدال پسند دہشت گرد گروہوں کو الگ کر کے اعتدال پسند دہشت گردوں (حزب اختلاف) کوبچانے کی کوشش کررہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے روسیا‌الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی وزارت دفاع نے اس بیان کے ساتھ کہ ماسکو نے شام میں جنگ بندی کے اغاز سے واشنگٹن کے ساتھ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے، امریکی وزارت خارجہ اور دفاع کے نمائندوں کی طرف سے روس کی جانب سے معاہدے کے نفاذ کے بارے میں مختلف بیانات پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگورکونا شنکف نے مزید بتایا: جنگ بندی کے آغاز کے گزشتہ تین  روز سے شامی فوج نے بالکل اس کی پابندی کی ہے جب کہ امریکہ کے حمایت یافتہ اعتدال پسند مخالفین نے رہائشی علاقوں پر حملوں میں اضافہ کیا ہوا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا: سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ اعتدال پسند مخالفین جن کے جنگ بندی کے پاِبند ہونےکا واشنگٹن ڈنڈورا پیٹ رہا تھا، وہ کہاں ہیں؟

یاد رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے بدھ کی رات اعلان کیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے شام میں 48 گھنٹے کی جنگ بندی میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں ٹونر نے کہا: ایک عام معاہدے تک پہنچ گئے ہیں اور سیکیورٹی حوالے سے متضاد رپورٹوں کے باوجود، شام کی صورتحال مستحکم اور تشدد میں بے حد کمی واقع ہوئی ہے.

امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ کے شام میں جنگ بندی پر اتفاق کے تناظر میں عید الاضحیٰ کے دن سے فائر بندی کا آغاز ہوا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری