اہل سنت برادران کے خلاف بولنا ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے خلاف اور برطانوی شیعیت کا شیوہ ہے


اہل سنت برادران کے خلاف بولنا ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے خلاف اور برطانوی شیعیت کا شیوہ ہے

امام خامنہ ای نے تاکید فرمائی ہے کہ اہل سنت کے خلاف بولنا ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے خلاف اور برطانوی ساختہ شیعیت کا کام ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے نے رہبر معظم کے آثار کی نشر و اشاعت اور تحفظ کےدفتر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آج یوم غدیر کے موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد نے امام خامنہ ای سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔

امام خامنہ ای نے اس ملاقات کے دوران عید غدیر خم کی مبارک باد دی اور فرمایا کہ غدیر خم کا اہم واقعہ امامت اور ولایت کو اسلام میں باقاعدہ اور باضابطہ حکومت کے طور پر بیان کرتا ہے۔

امام خامنہ ای نے امام علی علیہ السلام کی منفرد خصوصیات من جملہ آپ کی حکومت کو ولایت علی ابن ابیطالب علیہ السلام سے تمسک کا لازمہ قرار دیا اور فرمایا کہ ولایت و امامت اسلامی حکومت کے احیا اور استمرار کے لئے نہایت اہم ہے۔

آپ نے فرمایا: فرمایا کہ امت مسلمہ کے دشمن اسلام کو سیاست سے جدا کرنے نیز دین شریف کو ذاتی اور نجی مسائل میں محدود کرنے کے لئے منصوبہ بند پروپیگنڈا کررہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ غدیر خم کا واقعہ اس سکیولر نقطہ نظر کو مسترد کرنے کی اسلام کی منطقی اور مستحکم دلیل ہے کیونکہ غدیر خم حکومت اور سیاست کے بارے میں اسلام کی تاکید و توجہ کا مظہر ہے۔

امام خامنہ ای نے مزید فرمایا:غدیر اسلام کا اہم اور فیصلہ کن واقعہ ہے جس میں اسلامی حکومت کا تعین کیا گیا ہے۔

انہوں نے فرمایا کہ غدیر خم کا واقعہ در اصل اسلامی حکومت کا ضابطہ اور قاعدہ بیان کرتا ہے اور یہ ضابطہ وہی امامت اور ولایت ہے کیونکہ امامت اور ولایت کا سلسلہ در حقیقت انبیاء کے سلسلے کی کڑی ہے۔

آپ نے عراق، شام اور دیگر ملکوں میں تکفیری گروہوں کو مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی مغربی منصوبہ بندی قراردیا اور فرمایا کہ سامراج نے القاعدہ اور داعش کو تفرقہ انگیزی اور اسلامی جمہوریہ ایران سے مقابلہ کرنے کے ھدف سے جنم دیا ہے لیکن اب اس آگ نے اس کا دامن بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آپ نے علاقے کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان واقعات کا باریک بینی سے جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی اپنی ان کوششوں میں جسے انہوں نے داعش سے مقابلے کا جھوٹا نام دیا ہے۔

امام خامنہ ای نے اس بارے میں فرمایا: مغربی ممالک داعش کی نابودی کے بجائے مسلمانوں میں تفرقہ انگیزی کے اقدامات کررہے ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ جو بھی اسلام کا پابند ہے اور قرآن کی حکمرانی تسلیم کرتا ہے خواہ وہ شیعہ ہو یا سنی اسے آگاہ ہوجانا چاہیے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت اسلام و مسلمین کے حقیقی اور اصلی دشمن ہیں۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ بعض عناصر اہل سنت عقائد کے خلاف بولنا ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے خلاف اور برطانوی شیعوں کا کام ہے۔

واضح رہے کہ امام خامنہ ای نے برطانوی شیعیت اور امریکی تسنن کی اصطلاح ان عناصر کے لئے استعمال کی ہے جو مغرب کی ایما پر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے درپے ہیں۔

یہ عناصر وقت کے ساتھ ساتھ ایسے بہانات جاری کرتے ہیں جو عالم اسلام میں تفرقے کا باعث بن رہے ہیں۔

امام خامنہ ای نے اس پہلے بھی کئی بار عالم اسلام کو ان عناصر کے ایجنڈے سے ٓگاہ کیا ہے اور فرمایا ہے کہ مسلمانوں کو ان کے ناپاک عزائم سے متعلق آگاہ ہونا چاہئے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری