پاکستان کو دہشتگرد قرار دیا جائے، کانگریس میں بل پیش


پاکستان کو دہشتگرد قرار دیا جائے، کانگریس میں بل پیش

پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کیلئے امریکی قانون سازوں نے کانگریس میں بل پیش کردیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق کانگریس میں پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کیلئے بل پیش کر دیا گیا۔

اے آر وائی نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ کے دو قانون سازوں نے کانگریس میں بل پیش کیا ہے جس میں پاکستان کو ’دہشت گردی کی کفیل ریاست‘ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ بل ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ممبر کانگریس ٹیڈ پو اور کیلیفورنیا کی ریاست سے منتخب ہونے والے ممبر ڈینا روہرابیچر نے پیش کیا ہے۔

یاد رہے کہ ٹیڈ پو ہاؤس کمیٹی برائے دہشت گردی کے چیئرمین بھی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹیڈ پو نے پاکستان کو ایک ’ناقابل اعتماد اتحادی‘ قرار دیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کئی سالوں سے امریکہ کے دشمنوں کی امداد کرتا آیا ہے۔

انہوں نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئےکہا کہ اسامہ بن لادن کی پرورش سے لے کر حقانی نیٹ ورک سے اس کے تعلقات جیسے ثبوت اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے۔

اپنی بات بڑھاتے ہوئے ٹیڈ پو نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کی امداد بند کردی جائے اور اسے دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست قرار دے دیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اوبامہ انتظامیہ کو اس سوال کا باضابطہ طور پر جواب دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ یہ بل ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب وزیراعظم پاکستان نواز شریف اقوام متحدہ کے 71 ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے سلسلے میں امریکہ میں موجود ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان اپنے گذشتہ روز کے خطاب میں پاکستان کو دہشتگردی کا شکار قرار دیتے ہوئے نہ صرف دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈال چکے ہیں بلکہ آپریشن ضرب عضب کا تذکرہ کرتے اس آپریشن کو دہشت گردی کے خلاف دنیا کا سب سے کامیاب آپریشن کا نام دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ نے بھی چند روز قبل امریکہ سے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔


 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری