روس شدت کے ساتھ طویل رینج ڈرونز کی ٹیکنالوجی تک پہنچنے کے لئے ایران کی مدد کا متلاشی ہے


روس شدت کے ساتھ طویل رینج ڈرونز کی ٹیکنالوجی تک پہنچنے کے لئے ایران کی مدد کا متلاشی ہے

ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ روس والے طویل رینج ڈرونز کی سائنس تک پہنچ نے کے لئے شدت کے ساتھ ہماری مدد کے متلاشی ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے دفاعی نامہ نگار کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری نے قومی ڈیفینس یونیورسٹی میں کل صبح تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پرکہا کہ ایران کے دفاع مقدس کا مختلف پہلوؤں سے مطالعہ کیا جا سکتا ہے اور اس کا ایک پہلو مستقبل میں علوم کا فروغ اور اس کو عام کرنا ہے۔ دفاع مقدس کو صرف جنگی پہلو سے دیکھا جارہا ہے جبکہ علمی اور سائنسی پہلوؤں سے بھی اس کی جانچ پڑتال اور مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: دفاع مقدس کے بعد جب میں نے جغرافیہ کے مضمون میں داخلہ لیا اور جغرافیہ کی تعلیم حاصل کی تو اس نتیجے پرپہنچا کہ ایران عراق جنگ کے دوران کئے جانے والے "والفجر 8 آپریشن جس میں 15 بٹالین نے دریا عبور کیا تھا" سے حاصل ہونے والی علمی اور سائنسی گہرائی دنیا میں کہیں بھی اب تک تجربہ نہیں کی گئ ہے اور کسی کو اس کا علم بھی نہیں ہے۔

مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے اس مطلب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بہت سے علوم جنگوں سے نکلے ہیں، کہا کہ علوم کا فروغ بنیادی کاموں میں سے ہوسکتا ہے اور یہاں تک کہ آج دہشتگردی کے خلاف شام اور عراق میں جاری جنگ کے میدان علم کے فروغ کے لئے مقابلے کا موضوع  بن سکتا ہے۔

جنرل باقری نے زور دیا کہ آج ڈرونز طویل رینج کے ساتھ ایک مربع میٹر کی حد تک ایک بیس کی شناخت کرکے نشانہ بناسکتے ہیں۔ ان ڈرونز کا علم دنیا میں صرف ایک دو ملکوں کے پاس ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ روس والے بھی طویل رینج ڈرونز کی ٹیکنالوجی تک پہنچ نے کے لئے شدت کے ساتھ ہماری مدد کے متلاشی ہیں۔

البتہ امریکہ والوں کے پاس یہ علم ہے اور اسرائیل والے بھی امریکہ کی وجہ سے اس کا علم رکھتے۔

مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ قومی نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی افواج کے درمیان اپنے مقام کو بخوبی حاصل کرکے ایک مفید ادارہ بن سکتا ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری