افغان حکومت کے احتجاجی مظاہروں سے ایک روز پہلے "روشنی تحریک " کے ساتھ مذاکرات


افغان حکومت کے احتجاجی مظاہروں سے ایک روز پہلے "روشنی تحریک " کے ساتھ مذاکرات

"روشنی تحریک" کے احتجاجی مظاہروں سے ایک روز پہلے کابل حکومت نے اس تحریک کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کرنے کا اعلان کیا ہے.

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، افغانستان کے صدارتی پریس دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل حکومت روشنی تحریک کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

روشنی تحریک نے گزشتہ ہفتے تیسری بار اعلان کیا تھا کہ 26 ستمبر کو کابل میں احتجاجی مظاہرے منعقد کرے گی.

افغانستان کے صدارتی بیان میں آیا ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت آزاد انسانی حقوق کمیشن، اقوام متحدہ کے مشن اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کی ایک بڑی تعداد کی سفارش پر، روشنی تحریک کے ساتھ مذاکرات کا خیر مقدم کرتی ہے۔

افغانستان کے انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ سیما ثمر نے کل اعلان کیا تھا کہ روشنی تحریک کے رہنما منگل کو ترتیب دئے گئے احتجاجی مظاہروں کوملتوی کر کےکابل حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں.

روشنی تحریک کی سپریم کونسل کے ارکان نے گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ اس سال 26 ستمبر کو کابل میں اقوام متحدہ کے مشن کے سامنے احتجاج کریں گے لیکن وہ اقوام متحدہ کے مشن کی ثالثی کا بھی خیر مقدم کریں گے.

اس کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس تحریک نے افغان حکومت میں تعصب اور بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کے نئے مرحلے کا آغاز کردیا ہے.

اس تحریک نے اقوام متحدہ اور بیرونی طاقتوں سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے احتجاج مظاہروں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے افغان حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

روشنی تحریک نے ایک بیان میں ترکمانستان کی 500 میگاواٹ بجلی کی بامیان شہر منتقلی پر زور دیتے ہوئےکابل حکومت کے ساتھ مذاکرات اور اقوام متحدہ کے مشن کی ثالثی کا خیر مقدم کیا تھا۔

رواں سال 23 جولائی کو روشنی تحریک کے احتجاجی مظاہرے خودکش حملوں کی وجہ سے پرتشدد صورت اختیار کر گئے تھے جس کے نتیجے میں کم سے کم 90 مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری