سندھ طاس معاہدے کے مسئلے پر پاکستان متحرک، معاملہ عالمی بینک میں اٹھا دیا


سندھ طاس معاہدے کے مسئلے پر پاکستان متحرک، معاملہ عالمی بینک میں اٹھا دیا

پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے اپنا مقدمہ عالمی بینک میں اٹھا دیا ہے اور بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کو دریائے نیلم اور چناب پر غیر قانونی تعمیرات سے روکے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، بھارت کے سندھ طاس معاہدے سے پھر جانے کے قوی اندیشے کے پیش نظر پاکستان یہ مقدمہ لے کر اس معاہدے کے بین الاقوامی ضامن عالمی بینک پہنچ گیا ہے۔

روزنامہ ڈان نیوز نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کو نقل کیا ہے کہ پاکستانی وفد نے عالمی بینک کے حکام سے ملاقات کی جس میں ورلڈ بینک نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں غیر جانب دار رہتے ہوئے بروقت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے ورلڈ بینک کے واشنگٹن میں موجود ہیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کی اور حال ہی میں پاکستان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے آرٹیکل 9 کے تحت کی جانے والی ثالثی کی درخواست پر بات چیت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق، مبینہ طور پر پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت بند ہونے تک ہندوستان نے انڈس واٹر کمیشن کو معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس بات کا فیصلہ وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کی گئی۔

تاہم دی ہندو نے دعویٰ کیا ہے کہ اجلاس میں سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی نہیں کی گئی بلکہ ہندوستان کے مغربی دریاؤں کو بہتر طریقے سے بروئے کار لانے پر غور کیا گیا۔

یاد رہے کہ بھارت نے یکم اپریل 1948ء سے دریائے روای اور ستلج کا پانی روکنا شروع کردیا تھا جس کے بعد ستمبر 1960ء میں عالمی بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پا گیا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے اس وقت کے صدر ایوب خان جبکہ بھارت کی جانب سے وزیراعظم جواہر لال نہرو نے دستخط کیے تھے۔

سندھ طاس معاہدے کے تحت مشرقی دریاؤں ستلج، بیاس اور راوی کے پانی پر بھارت کو مکمل حق دیا گیا جبکہ مغربی دریاؤں سندھ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔

تاہم اب اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بھارت اڑی حملے کا الزام پاکستان کے سر تھوپ کر سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی سازش کر رہا ہے جس کے سد باب کے لئے پاکستان نے یہ معاملہ اس معاہدے کے ثالث عالمی بینک کے سامنے اٹھا دیا ہے جس نے اس پر غیرجانب دارانہ اور بروقت کاروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے سینیٹرز کی جانب سے بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزی پر نہایت شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری