امریکی کانگریس نے سعودی مقدمے سے متعلق اوبامہ کا ویٹو مسترد کردیا


اوبامہ کا ویٹو ہونے پر نائن الیون میں ہلاک افراد کے لواحقین کو سعودی عرب پر مقدمہ کرنے کا حق دے دیا گیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، امریکی صدر اوباما کو 8 سالہ دور حکومت میں بڑا دھچکا اس وقت لگا جب پہلی مرتبہ امریکی کانگریس نے صدر اوبامہ کا ویٹو مسترد کردیا۔

نائن الیون میں ہلاک افراد کے لواحقین کو سعودی عرب پر مقدمہ کرنے کا حق دینے سے متعلق بل پر امریکی سینیٹ سے منظوری کے بعد حتمی منظوری کے لئے امریکی صدر کے دستخط ہونا باقی تھے تاہم اوباما نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے بل کو ویٹو کردیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، امریکی کانگریس نے صدر اوبامہ کا ویٹو مسترد کردیا ہے۔

نائن الیون حملے کے حوالے سے سعودی عرب کے خلاف منظور ہونے والے بل کو مسترد کرتے ہوئے اوبامہ نے کہا تھا کہ یہ بل امریکی مفادات کے خلاف ہے۔

تاہم امریکی سینیٹ میں ایک کے مقابلے میں 97 ووٹوں سے ویٹو مسترد کر دیا گیا جس کے بعد ایوان نمائندگان نے 76  کے مقابلےمیں 348 ووٹوں سے ویٹو مسترد کردیا اس طرح امریکی کانگریس نے بھی اس ویٹو کو مسترد کردیا ہے۔

یوں اب نائن الیون میں ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کے لواحقین معاوضے کے لیے سعودی عرب پر مقدمہ کر سکیں گے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کو پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ اگر مذکورہ بل کو قانون کی شکل دی گئی تو وہ امریکہ میں موجود اپنی 750 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ختم کر دے گا۔

واضح رہے کہ نائن الیون بل پر سعودی حکومت اور امریکہ کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار تھے۔

نائن الیون کے 15 سال مکمل ہونے پر امریکی ایوان نمائندگان نے بھی اس بل کومنظور کر لیا تھا۔

اس وقت بھی وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ بل سے نہ صرف ریاض - واشنگٹن تعلقات بلکہ دوسرے ملکوں میں بھی امریکی مفادات متاثر ہوں گے۔