پاک فوج نے آٹھ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے


پاک فوج نے آٹھ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے

اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ایک ہندوستانی فوجی کو پاکستان میں داخلے کی کوشش میں گرفتار اور آٹھ کو ہلاک کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سرحد پر آٹھ بھارتی فوجیوں کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی سختی سے تردید کی کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستانی حدود میں کوئی سرجیکل اسٹرائک نہیں کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگی جرائم سے ہٹانا چاہتا ہے جن میں اب تک سو سے زائد خواتین و افراد اور معصوم بچے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

انکا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ مسئلے کو ہوا دے رہا ہے تاکہ اپنے عوامی رائے عامہ کو ہموار کر سکے کیونکہ بھارتی عوام اسکے مقبوضہ کشمیر میں کردار پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ پاکستان نے جمعرات کے واقعے کے ابتدائی اوقات میں بہت تحمل کا مظاہرہ کیا۔ جو ہم نے جمعرات کو دیکھا ہے وہ کراس بارڈر شیلنگ تھی جس میں مارٹر گولے داغے گئے اور چھوٹے ہتھیار استعمال کئے گئے ہیں۔ ہم نے ایک ہندوستانی فوجی گرفتار کر لیا ہے اور اس شیلنگ کے نتیجہ میں ہمارے دو فوجی بھی شہید ہو گئے ہیں لیکن پاکستان میں کوئی سرجیکل اسٹرائک نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ ہندوستان کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل ہے جس کا عالمی برادری کی جانب سے نوٹس لیا جانا چاہئے اور ہندوستان کو باز رکھا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ذرائع کے مطابق، بائیس سالہ چندو بابو لال چوہان نامی ہندوستانی فوجی کو پاکستانی افواج نے گرفتار کر لیا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کم از کم آٹھ ہندوستانی فوجی مارے بھی جا چکے ہیں اور ابھی تک ہندودستان اپنے فوجیوں کی لاشیں بھی نہیں لے کر گیا جو کہ لائن آف کنٹرول پر پاکستانی سائڈ پر ابھی تک موجود ہیں۔

سکیورٹی فورسز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے اپنے فوجیوں کی لاشوں کو لے کر جانے کی ابھی تک کوئی کوشش نہیں کی گئی اور اس کے پیچھے یہ خوف بھی کارفرما ہے کہ پاکستانی افواج فائرنگ کر دیں گی۔

حامد میر نے اپنے پروگرام کیپٹل ٹاک میں کہا کہ دو مختلف سیکٹرز میں اب تک چودہ ہندوستانی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

دفاعی تجزیہ نگار میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے حامد میر کے اس دعوے کی توصیق بھی کی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ صبح دو بجکر تیس منٹ پر شروع ہوا جو کہ آٹھ بجے تک جاری رہا۔

جموں و کشمیر کے جن سیکٹرز میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ان میں بھمبھر، ہوٹ سپرنگ،  لیپا اور کیپ سیکٹر شامل ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری