حماہ کی موجودہ لڑائی کی تفصیلات، شامی فوج کے مقاصد اور اسکی منصوبہ بندی


حماہ کی موجودہ لڑائی کی تفصیلات، شامی فوج کے مقاصد اور اسکی منصوبہ بندی

حماہ میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف شامی فوج کی کارروائی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور حلب کی لڑائی کی طرح فیصلہ کن بھی ہے۔

دمشق سےتسنیم کے نامہ نگار کے مطابق، شام کے مرکز اور حمص کے ساتھ واقع صوبہ حماہ نہایت اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے اس وجہ سے حلب کی لڑائی کی طرح فیصلہ کن بھی ہے۔

حما ہ کی موجودہ لڑائی کا آغاز، حلب میں ہونے والی لڑائی کی طرح ہے۔ اتنی وسیع لڑائی کی تیاری مستقبل قریب میں زمینی جنگ کے آغاز کی خبر دے رہی ہے۔ اس مرحلے میں شامی فوج کا بنیادی مقصد السلمیه کے علاقے اور حلب کی طرف جانے والی خناصر ہائی وے پر دباؤ ڈال کر حماہ کے محاصرہ کرنا ہی ہے۔

بہت سے دہشت گرد گروہ جیسے جیش‌الفتح جو النصرہ فرنٹ کی کمان کے تحت سرگرم ہے، اسی طرح ادلب، حماہ، اور حمص کے مضافاتی علاقوں سے کچھ دہشت گرد گروہوں نے فوری طور پر اس جنگ میں حصہ لیا ہے۔

اس کے علاوہ دہشت گروہ جندالاقصی اور اس کے اتحادیوں نے مروان حدید کے نام سے ایک لڑائی شروع کی ہے اور حماہ کے شمالی مضافات میں دیہاتوں پر حملوں کو بڑھایا ہے۔

شامی فوجی دستوں کا شہر کراح کی جانب پسپائی در اصل پوزیشنوں کو دہشت گردوں پر حملے کرنے کے لئے مضبوط کرنا اور  ایک نقطہ آغاز کے طور پر کی گئی ہے۔

ان علاقوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں کراح اور الزغبا شہروں پر جیش‌الفتح، جندالاقصی اور احرار الشام جیسے دہشت گردوں کی بڑی کاروائیوں کو ناکام بنادیا گیا۔

ان لڑائیوں میں 70 دہشت گرد مارے گئے ہیں اور حماہ کے شمال مشرقی علاقوں عطشان، سکیک، طیبه الإمام اور  مورک و کوکب کے ارد گرد دسیوں ٹینک تباہ ہوگئے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری