سی آئی اے ڈائریکٹر: امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے امکانات میں اضافہ ہو گیا ہے


سی آئی اے ڈائریکٹر: امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے امکانات میں اضافہ ہو گیا ہے

سی آئی اے کے سربراہ نے امریکہ کی سرزمین پر دہشت گرد حملوں کے اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے.

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، امریکی مرکزی خفیہ ادارے کے سربراہ  جان برینن نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے خطرے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کی کوششوں کے باوجود اس ملک میں دہشت گردی کی کاروائیوں کا امکان زیادہ ہے اس لئے ہم بغیر کسی وقفے کے دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

برینن نے کہا کہ یہ کہنا کہ امریکہ میں داعش کے دہشت گرد عناصر موجود ہیں یا نہیں، ناممکن ہے تاہم وفاقی حکام کے درمیان معلومات کے تبادلے اور بات چیت کے میدان میں وسیع پیمانے پر پیشرفت نے امریکہ میں دہشت گردوں کے لئے کارروائیاں انجام دینا بہت مشکل کر دیا ہے۔

انہوں نے اعتماد کے ساتھ کہا: امریکہ اب ابو بکر البغدادی سمیت داعش کے سینئر رہنماؤں کو ختم کر نے کی قابلیت رکھتا ہے اور اس گروہ کا سرغنہ بھی عنقریب مارا جائے گا۔

برینن نے جرسی اور مینہٹن کے حالیہ بم دھماکوں کے ملزم احمد رحمی کو دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا نمائندہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کو ضرور ایسے عناصر سے نمٹنا ہوگا۔

انہوں نے ماسکو کی جانب سے سائبر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس، امریکی سرحدوں سے باہر مختلف شعبوں میں واشنگٹن کے دشمنوں میں سے ایک ہے۔

امریکی انٹیلی جنس حکام نے تسلیم کیا ہے کہ روس، امریکی ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے کمپیوٹرز ہیکنگ میں ملوث تھا لیکن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اس معاملے میں حکومت کی مداخلت کی تردید کرتے ہیں۔

برینن نے اسی طرح شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کی جوہری صلاحیتوں کی ترقی میں کوششوں کو روکنے کے لئے پیانگ یانگ پر شدید پابندیوں کو لاگو کرنے کا مطالبہ کیا۔

سی آئی اے کے سربراہ نے شمالی کوریا کے ہتھیاروں کے پروگرام کو نئی حکومت کو در پیش ایک اہم مسئلہ قرار دیا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری