سعودی عرب جاسٹا قانون کے خلاف رد عمل کا اظہار کرسکتا ہے، مائیکل ہیڈن


سعودی عرب جاسٹا قانون کے خلاف رد عمل کا اظہار کرسکتا ہے، مائیکل ہیڈن

امریکہ کی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ ''جاسٹا'' دیگرملکوں کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ یہ قانون دراصل سعودی عرب کے خلاف ہی پاس کی گئی ہے لہٰذا سعودی حکام اس کے خلاف آواز بلند کرسکتے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیکل ہیڈن کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے حامیوں کے خلاف پاس ہونے والے قانون کسی بھی ملک کی خود مختاری کے خلاف ورزی ہے۔

ہیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ کے آل سعود کے ساتھ نہایت اچھے تعلقات ہیں اور جو لوگ سعودی کے خلاف ہیں در اصل وہ امریکہ کو نقصان پہنچا رہے ہیںکیونکہ اس قانون سے سعودی بادشاہت کو سخت دھچکا لگ سکتا ہے۔

مائیکل نے مزید کہا کہ اس قسم کے قوانین سے خود امریکہ بھی نقصان سے نہیں بچے گا۔

مائیل نے دعویٰ کیا کہ 11 ستمبر کے حوالے سے ہونے والی 28 صفحوں پر مشتمل رپورٹ میں سعودی حکام کے ملوث ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

یاد رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے دہشت گردی کے حامی ممالک کے خلاف انصاف کے قانون جسٹس اگینسٹ اسپانسرز آف ٹیرریسم ایکٹ  یعنی جاسٹا کی منظوری دے دی ہے۔

11ستمبر کے حملوں میں ملوث 19 میں سے 15 افراد کا تعلق سعودی عرب سے بتایا جاتا ہے۔

جاسٹا نامی قانون سے واشنگٹن اور ریاض کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری