بحرین میں عزاداری پر حملے سعودی اشاروں پر ہوتے ہیں


بحرین میں عزاداری پر حملے سعودی اشاروں پر ہوتے ہیں

ایک بحرینی سرگرم کارکن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بحرین میں عزاداری کی مجالس پرحملے سعودی عرب کے حکم سے ہوتے ہیں جبکہ آل خلیفہ حکومت صرف اس کی تعمیل کرتی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے سرگرم کارکن شیخ علی الکربابادی نی تسنیم کو انٹرویو میں بتایا ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی محرم الحرام کی عزاداری پر حملے شروع کردئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں کے دوران آل خلیفہ حکومت کی جانب سے مساجد اور امام بارگاہوں کے ذمہ داران اور ذاکرین کو بلا کر تقریروں اور عاشورا کے نوحوں اور یہاں تک کہ عاشورا کے نعروں سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی جاتی تھی۔

آل خلیفہ حکومت مذہبی اقدار اور عاشورہ کی مجالس کو ہدف بنا کر ملت بحرین کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ ہم ہر سال محرم میں مذہبی رسومات کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ حالیہ برسوں میں یہ اقدامات سعودی حکومت کی ایماء پر ہو رہے ہیں اور کہا جاسکتا ہے کہ بحرین کے مذہبی معاملات سعودی عرب کے ہاتھ میں ہے اور آل خلیفہ حکومت اس کی تابع ہے۔

بحرین کے سرگرم کارکن نے مزید کہا کہ سعودی عرب مذہبی انتہاپسندی سے جانا جاتا ہے۔ خطے اور پوری دنیا میں مذہبی تنازعات کا بنیادی سبب سعودی عرب ہے اور بحرین کے مذہبی امور کے سلسلے میں فیصلے بھی یہی ملک کرتا ہے۔

شیخ علی الکربابادی نے آل خلیفہ حکومت کے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات اور اور شمعون پیریز کی موت پربحرینی وزیر خارجہ کے تعزیتی پیغام بھیجنے کی بھر پور مذمت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں بحرین کے علماء کرام ایک مناسب بیان جاری کریں گے۔

اہم ترین انٹرویو خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری