ملک بھر میں عاشورہ محرم کے تمام جلوس پر امن طور پر اختتام پذیر ہوئے


ملک بھر میں عاشورہ محرم کے تمام جلوس پر امن طور پر اختتام پذیر ہوئے

عاشورہ محرم کے سلسلے میں امام حسین علیہ السلام اور ان کی قربانیوں کی یاد میں نکالے جانے والے جلوس اپنے مقررہ مقام پر پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق، دہشت گردی کے خطرے اور تمام تر سیکیورٹی خدشات کے باوجود اللہ کے کرم اور انتظامیہ کی کاوشوں سے پاکستان بھر میں عاشورہ کے جلوسوں میں کوئی دہشت گردی کا واقعہ پیش نہیں آیا۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے 26 شہروں میں موبائل سروس بند رہی جسے جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے کے بعد بحال کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب کراچی سمیت پورے سندھ، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ اور راولپنڈی میں بھی موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

بعض حساس مقامات پر خاردار تاریں اور کنٹینرز لگا کر راستے کو سیل کیا گیا تھا۔

صوبائی حکومت نے پنجاب کے 24 اضلاع اور 10 شہروں کو حساس قرار دیا تھا جس کے باعث پولیس کی بھاری نفری جلوسوں کی سیکیورٹی پر مامور تھی۔

ہمیشہ کی طرح جلوس کی گزر گاہوں پر دکانیں اور مارکیٹیں بھی بند رکھی گئیں۔

جلوس کے دونوں راستوں پر اسکینرز اور واک تھرو گیٹ نصب کیے گئے تھے، علاوہ ازیں مرکزی جلوس میں شریک ہونے والے زائرین کو دوہری چیکنگ کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی۔

جلوس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کی چیکنگ کرنے میں پولیس کے ساتھ مقامی جلوس کے رضاکاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

یوم عاشور پر امن یقینی بنانے پر وزیر داخلہ چودھری نثار نے عشرہ محرم کے دنوں میں اعلیٰ معیار کی سیکیورٹی فراہم کرنے پر پاک فوج، رینجرز، ایف سی اور تمام صوبوں کی پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے قیام امن میں اہل تشیع اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے بھرپور تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری