سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت


سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت

سپریم کورٹ کی جانب سے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر اٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا گیا ہے جبکہ اس کیس کی سماعت کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر اٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے گلگت بلتستان میں اختیار سماعت کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ پاکستان نے 1999 میں گلگت بلتستان کے شہریوں کو برابر کے حقوق دینے کا فیصلہ دیا، سپریم کورٹ نے سینئر وکلاء خواجہ حارث اور اعتزاز احسن کو عدالتی معاون مقرر کیا۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ گلگت بلتستان کی خودمختار حیثیت کو بھی پیش نظر رکھنا ہوگا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بیس لاکھ  لوگوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ انتہائی اہمیت کا حامل حساس معاملہ ہے۔

وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عدالتیں صدارتی حکم نامے کے تحت کام کر رہی ہیں۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ تحریری جواب کیلئے مہلت دی جائے، یہ آسان معاملہ نہیں، عالمی اثرات ہو سکتے ہیں، وفاق سے ہدایات لینا چاہوں گا۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس معاملے پر لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے بھی کہہ سکتے ہیں، عدالت نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پر آٹارنی جنرل سے جواب طلب کر لیا جبکہ کیس کی سماعت کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری