بغداد نے موصل آپریشن میں ترک افواج کی موجودگی سے متعلق معاہدہ مسترد کر دیا


بغداد نے موصل آپریشن میں ترک افواج کی موجودگی سے متعلق معاہدہ مسترد کر دیا

عراقی ذرائع نے امریکی وزیر دفاع کے موصل آپریشن میں ترک افواج کی موجودگی کے بارے میں بغداد اور انقرہ کے درمیان ابتدائی معاہدے کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے السومریہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جمعہ کے روز ایک عراقی ذریعہ نے موصل کی جنگ میں ترکی کے کردار پر بغداد اور انقرہ کے درمیان اتفاق رائے کی حصولی سے متعلق خبرکو مسترد کر دیاہے۔

عراقی ذریعے نے کہا ہے کہ جو کچھ عراق اور ترکی کے درمیان مبینہ معاہدے کے بارے میں کہا جارہا ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور موصل آپریشن میں ترکی کا کوئی کردار نہیں ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ ہم ترکی سے داعش کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کی حمایت کی امید رکھتے ہیں۔ ترک حکومت عراق اور دیگر ہمسایہ ممالک کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے موصل اور دیگر علاقوں میں عراقی عوام کے اتحاد کو خطرے میں نہ ڈالے۔

واضح رے کہ حالیہ ہفتوں میں ترکی کی موصل کے قریب "بعشقیہ" اڈے میں اپنی فوج کی موجودگی کے بارے میں عراق کی مرکزی حکومت کے ساتھ زیادہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

گذشتہ روز امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ملاقات کے بعد انقرہ میں اعلان کیا تھا کہ بغداد اور انقرہ ایک اصولی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں جو ترکی کو اجازت دیتا ہے کہ وہ موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کروانے کے لئے جاری آپریشن میں کردار ادا کر سکے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری