آیت اللہ عیسیٰ قاسم کے مقدمے کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی


آیت اللہ عیسیٰ قاسم کے مقدمے کی سماعت 23 نومبر تک ملتوی

آل خلیفہ حکومت نے بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کے خلاف غیر قانونی مقدمے کی سماعت کو 23 نومبرتک ملتوی کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے بحرینی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آل خلیفہ کورٹ نے بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم اور دیگر دو افراد پر منی لانڈرنگ الزام کے مقدمے کی آج دوبارہ سماعت شروع کی۔

اس رپورٹ کے مطابق، آج شیخ عیسی قاسم کے خلاف غیر قانونی مقدمے  کی سماعت کھلے عام اور ملزمان میں سے ایک کے وکیل کی موجودگی میں ہوئی۔

آل خلیفہ کورٹ نے اس مقدمے کی اگلی سماعت 23نومبر تک ملتوی کردی ہے۔

آل خلیفہ حکومت کے ظلم و جبر اور شیعہ آبادی کے ساتھ تعصب آمیز رویے کے مخالف مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم پرمنی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی امداد کا جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔

آل خلیفہ حکومت نے 23 جون 2016 کو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو شہریت سے محروم کر دیا تھا جس پر بحرین سمیت مختلف اسلامی و غیر اسلامی ملکوں نیز خطے کے مختلف گروہوں اور اہم شخصیات نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

ادھر بحرینی شہریوں کو منامہ کے مغرب میں الدراز کے علاقے میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کو گھیرے میں لئے 4 ماہ کا عرصہ ہو رہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کو شیخ عیسی قاسم کو حراست میں لینے کے لئے ان کی لاشوں سے گزرنا پڑے گا۔

بحرین میں 14 فروری 2011 سے اب تک آل خلیفہ حکومت کے ظلم و جبر اور شیعہ آبادی کےساتھ تعصب آمیز رویے کے خلاف بحرینی عوام کا احتجاج جاری ہے۔

بحرینی عوام ملک میں آزادی، انصاف، غیر امتیازی سلوک اور جمہوری حکومت چاہتے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری