مسلم لیگ اور کانگریس میں ڈھلتی ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پارٹی


مسلم لیگ اور کانگریس میں ڈھلتی ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پارٹی

امریکی صدارتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے پس منظر میں پاکستانی اور بھارتی نژاد امریکی نبردآزما ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، 8 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم ایک انوکھا اور دلچسپ رنگ پکڑتی جا رہی ہے۔

جیسے کہ امریکہ میں تقریبا ہر ملک کے باشندے رہائش پذیر ہیں، اسی طرح وہاں پاکستانی اور بھارتی نژاد امریکیوں کی بھی بڑی تعداد آباد ہے۔

ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم غیر محسوس طریقے سے امریکہ میں مقیم پاکستانی اور بھارتی کمیونیٹی کے درمیان ایک معرکے کا روپ اختیار کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں اٹھارہ برس سے کم عمر مسلمانوں کے اندراج میں پہلی بار اضافہ ہوا ہے۔ 18 برس سے کم عمر ہزاروں امریکی مسلمان پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔

صرف ٹیکساس ریاست کے شہر ہیوسٹن میں اب تک 16 ہزار کے قریب نئے ووٹر رجسٹر ہوئے ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف کھلےعام تعصب کے مظاہرے کے جواب دینے کیلئے مسلم ووٹروں نے بھی انتخابات میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اسی مذہبی تعصب کی وجہ سے مسلمان اپنی امریکی شناخت کو خطرے میں محسوس کر رہے ہیں اس لیے وہ اس بار انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہتے ہیں۔

امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کبھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کی بات کرتے ہیں تو کبھی صدر بننے کے بعد مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کی۔

اس سب کے بعد نیو جرسی میں ہندو برادری سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا بیان کہ وہ بھارت اور ہندووں کے بہت بڑے پرستار ہیں؛ تابوت میں آخری کیل ثابت ہوئی جس کے نتیجے میں پاکستانی نژاد امریکی مکمل طور پر ٹرمپ اور ریپبلیکن پارٹی سے متنفر ہو گئے ہیں۔

ٹرمپ کے مسلمانوں سے تعصب کی وجہ سے ریپبلکنز کے حامی مسلمان بھی اس بار ڈیموکریٹس کو ووٹ دینے کا ارادہ کر رہے ہیں۔

جبکہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے بیان دیا ہے کہ مسلمانوں اور خاص کر پاکستانیوں نے امریکہ کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ہم پاکستان میں جمہوریت اور معیشت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہی واضح وجوہات کی بنا پر جہاں ایک طرف امریکی مسلمان ڈونلڈ ٹرمپ سے خائف ہوئے ہیلری کلنٹن کی جانب مائل نظر آ رہے ہیں وہیں ڈونلڈ ٹرمپ کا ہندوؤں کی طرف واضح رجحان نظر آ رہا ہے۔

8 نومبر کو امریکی صدارتی انتخابات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن تب تک پاکستانی اور ہندوستانی امریکی نژاد برادریوں کے درمیان ایک دلچسپ رسہ کشی جاری ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری