فلم "مالک" کے قابل اعتراض مناظر پر مبنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع


فلم "مالک" کے قابل اعتراض مناظر پر مبنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

حکومت پاکستان نے فلم "مالک" میں قابل اعتراض مناظر کی نشاندہی کرتے ہوئے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، حکومت پاکستان نے فلم "مالک" میں قابل اعتراض مناظر کی نشاندہی کرتے ہوئے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، سپریم کورٹ میں فلم مالک کی نمائش پر پابندی کے لیے حکومتی اپیل پر سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

فلم مالک کے پروڈیوسر عاشر عظیم نے کہا ہے کہ میرے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم بیمار ہیں۔ وکیل کی بیماری کے باعث سماعت ملتوی کی جائے۔

حکومت نے فلم مالک میں قابل اعتراض کے مناظر کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پر مبنی رپورٹ عدالت میں جمع کی ہے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ حکومت کی رپورٹ آچکی ہے اور عدالت نے مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے۔

یاد رہے کہ مالک 2016ء میں بننے والی سیاست پر مبنی فلم ہے۔ اس فلم میں مرکزی کردار فرحان علی آغا، ساجد حسن، حسن نیازی، عدنان شاہ اور عاشر عظیم نبھا رہے ہیں۔

فلم 8 اپریل 2016ء کو پاکستان بھر کے سینماؤں میں ریلیز کیا گیا تھا تاہم اس فلم پر حکومت نے پابندی لگادی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے پابندی کی وجہ یہ بتائی ہے کہ فلم میں صوبائی تعصب اجاگر کرنے، عام شہریوں کے قانون ہاتھ میں لینے اور سیاستدانوں کے خلاف پروپیگنڈے کے باعث فلم پر پابندی لگائی گئی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری