یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف تیونس میں احتجاجی مظاہرے


یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف تیونس میں احتجاجی مظاہرے

تیونس کے شہریوں نے ایک بار پھر یمن پر آل سعود کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے آل سعود، امریکہ اور اسرائیل کےخلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تیونس کی مختلف سماجی، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی ایک بڑی تعداد نے سعودی عرب کی یمن پر جاری جنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔

تیونس کے شہریوں نے سعودی عرب کے سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کر کے صنعا میں فاتحہ خوانی کی مجلس میں شریک لوگوں پر سعودی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

تیونس کے شہریوں نے بحرینی عوام کے خلاف بھی سعودی عرب اور آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔

تیونس کے مظاہرین  اپنے ہاتھوں میں ایسے بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ آل سعود مردہ باد، امریکہ اور صیہونیوں پر لعنت ہو۔

مظاہرین نےسعودی جنگی طیاروں کی بمباری میں شہید ہونے والے یمنی بچوں کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔

تیونسی شہریوں نے شامی فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شامی فوج پورے عرب ممالک کی نیابت میں دہشت گردوں اور ظلم و بربریت کےخلاف لڑ رہی ہے ہم شامی فوج کی کامیابی کے لئے دعاگو ہیں۔

مظاہرے میں شریک ایک کارکن کا کہنا  تھا کہ یہ مظاہرہ یمن کے مظلوم عوام سے یکجہتی کے اظہار کے لئے ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب کی دہشت گرد حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ اس نے داعش اور اپنے دیگر ایجنٹوں کو یہ مشن سونپ رکھا ہے کہ وہ مسلمانوں سے انتقام لیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت صرف یمنی شہریوں کا ہی قتل عام نہیں کر رہی بلکہ اپنے دہشت گردانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے علاقے کے دیگر ملکوں میں بھی دہشت گردی پھیلا رہی ہے۔

تیونسی مظاہرین نے عالمی برادری سے فوری طور پر یمن کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ اب یمن کے ہسپتالوں میں دوائیاں ختم ہوچکی ہیں، ملک میں خوراک کی قلت ہے جس کی وجہ سے حالات روبروز خراب ہوتے جارہے ہیں۔

یمنی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ سے اب تک یمن میں 27 ہزار افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ یمنی عوام کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں سعودی عرب کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری