پاکستان میں معاشی استحکام کے لئے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے


پاکستان میں معاشی استحکام کے لئے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے

ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پانامہ ہو یا بہاماس، ہر حالت میں شفافیت اور احتساب کا اصول اپنانا چاہئیے جبکہ ملک میں معاشی استحکام کے لئے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق،ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹین لے گارڈ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے پر انتہائی افسوس ہوا، آ ئی ایم ایف کی پوری ٹیم اس واقعے پر افسردہ ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے اس دوران اعتراف کیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کر لیا ہے، پاکستان نے تین سالوں میں بہت کچھ حاصل کیا ہے، تاہم معاشی استحکام کے لئے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ تین سالوں میں بیشتر ٹیکس چھٹ ختم کی گئیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی لائی گئی۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی اصلاحات کا عمل جاری رکھنا ہوگا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔ پاکستان کو غریب طبقات کے لئے زیادہ وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کرتا رہے گا۔

اس دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت اگلے دو سالوں کے دوران روزگار کے مواقع کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے، گزشتہ رات ہونے والا واقعہ افسوسناک ہے۔

اسحا ق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ  حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کمیشن اور کک بیکس کا راستہ روکنے کے لیے انسداد رشوت ستانی کا معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، جی ڈی پی کے غلط اعدادوشمار سے متعلق بیانات مضحکہ خیز ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری