حکومت نے 2 نومبر کا دھرنا ناکام بنانے کے لئے پیپلز پارٹی کی مدد مانگ لی


حکومت نے 2 نومبر کا دھرنا ناکام بنانے کے لئے پیپلز پارٹی کی مدد مانگ لی

حکومت نے اپوزیشن پارٹی کی جانب مدد طلب نظروں سے ایسے حالات میں دیکھا ہے جب سابق صدر آصف علی زرداری نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو احتساب یا استعفیٰ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں دیا جائے گا۔ ان کی پارٹی نہ حکومت کے ساتھ ہے اور نہ ہی پی ٹی آئی کے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا ناکام بنانے کیلئے حکومت کے نمائندے اسحاق ڈار کی قیادت میں تین رکنی وفد نے خورشید شاہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

واضح رہے کہ حکومت نے اپوزیشن پارٹی کی جانب مدد طلب نظروں سے ایسے حالات میں دیکھا ہے جب سابق صدر آصف علی زرداری نے واضح اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے حکومت کے ساتھ ہونے کے تاثر زائل کیا جائے جبکہ نوازشریف کو احتساب یا استعفیٰ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں دیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نہ حکومت کے ساتھ ہے اور نہ ہی پی ٹی آئی کے۔

جب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کے خلاف ٹویٹ کرنے پر خواجہ آصف کو کھری کھری سنائی ہیں اور ان سے اپنا ٹویٹ، ٹوئٹر اکاونٹ اور وزارت ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

جب سینیٹ کے قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بیان دیا ہے کہ عمران خان کا مطالبہ درست لیکن طریقہ غلط ہے نیز یہ کہ اگر حکومت کی جانب سے تشدد کیا گیا تو ہم پی ٹی آئی کا ساتھ دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر سینیٹر حاصل بزنجو پر مشتمل حکومتی وفد نے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔

اس موقع پرسینیٹر چوہدری اعتزاز احسن اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے۔

ملاقات میں ملکی سیاسی حالات، پاناما لیکس اور خصوصا پی ٹی آئی کے دھرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پیپلز پارٹی رہنماؤں نے حکومتی وفد کو دو ٹوک الفاظ میں بتایا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جو چار نکات حکومت کے سامنے رکھے ہیں، وہی ہمارا لائحہ عمل ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری