ایران کے بارے میں ہیلری کلنٹن کا نقطہ نظر کیسا ہے؟


ایران کے بارے میں ہیلری کلنٹن کا نقطہ نظر کیسا ہے؟

کلنٹن کے ریمارکس اور بیانات کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی جانب ان کا رویہ بد اعتمادی، قریب سے جوہری معاہدے کی نگرانی، فوجی کارروائی کی دھمکی اور خطے میں تہران پر الزام تراشی پرمبنی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق, اندازوں اور سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں کلنٹن کے 93 فیصد سے زیادہ ووٹوں سے جیتنے کے امکانات ہیں۔

مسائل پر ان کے ممکنہ نقطہ نظر کی جانچ اور امریکہ کی خارجہ پالیسی میں بہت زیادہ اہم شمار کئے جانے کے پیش نظر، اس رپورٹ میں ایران کے بارے میں ان کے خیالات کو جاننے کی کوشش کریں گے.

ہیلری کلنٹن ایران کے جوہری پروگرام پر تہران کے ساتھ کثیرالقومی معاہدے کی حمایت تو کرتی ہے لیکن دوسری جانب تاکید بھی کرتی ہے کہ امریکہ کو یقین حاصل کرنا چاہئے کہ تہران معاہدے پر پابندی سے عمل کر رہا ہے۔

انہوں نے ستمبر 2015 میں کہا تھا کہ میرا نقطہ نظر بداعتمادی اور تصدیق پر مبنی ہوگا۔ میں پیش گوئی کرتی ہوں کہ ایران، امریکہ کے اگلے صدر کو آزمائے گا۔ وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ قواعد اور معاہدوں کو کہاں تک نظر انداز کیا جاسکتا ہے۔ اگرمیں وائٹ ہاؤس میں نظر آئی تو ایران ہرگز ایسا نہیں کرسکے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی صدارت کو سنبھالنے کی صورت میں جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں پر ایران کو سزا دے گی اور اگر ضرورت ہوئی تو یکطرفہ پابندیوں کو دوبارہ عائد کرے گی۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوششیں کرے تو فوجی کارروائی کرنے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں دکھائے گی۔

اس سے قبل، کلنٹن نے کہا تھا کہ ایران یورینیم افزودہ کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا اگرچہ جوہری معاہدہ ایران کو اجازت دیتا ہے کہ ایک محدود صلاحیت کی حد تک یورینیم افزودہ کرے۔

کلنٹن نے یہ بھی کہا ہے کہ ایران اور اس کے اتحادی نیم فوجی گروہوں نے ایک بڑے پیمانے پر علاقائی امن کو  خطرے سے دوچار کیا ہوا ہے اور اسرائیل کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ بن گئے ہیں۔

انہوں نے یہاں تک کہا تھا کہ ہم اس موضوع کو نظر انداز نہیں کر سکتے، خاص طور پر ایسے موقع پر جب اس نے اعلیٰ درجے کے میزائل لبنان کی حزب اللہ کو دئے ہیں اور ایران کا سپریم لیڈر  اسرائیل کو تباہ کرنے کی ایک حقیقی حکمت عملی رکھتا ہے یا ان کا یہ کہنا کہ آئند 25 سال تک اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جا ئے گا۔

کلنٹن نے امریکی وزیر خارجہ کی حیثیت سے 2010 میں سلامتی کونسل سے ایران پر بین الاقوامی پابندیاں لگوانےکی حمایت میں ایک مرکزی کردار ادا کیا تھا اور بھارت اور چین سمیت بہت سے ممالک پر ایران سے تیل کی برآمدات کو بند کرنے پر زور دیا تھا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری