پاکستانی سائنسدان نے ”گرین ٹیلنٹس“ ایوارڈ جیت لیا


پاکستانی سائنسدان نے ”گرین ٹیلنٹس“ ایوارڈ جیت لیا

جرمنی میں ہونے والی پائیدار ترقی پر ریسرچ کے ایک بین الاقوامی مقابلہ میں پاکستان کے سائنسدان ڈاکٹر واصف فاروق نے گرین ٹیلنٹس ایوارڈ جیت لیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پاکستان میں صلاحیتوں کا فقدان نہیں، یہی بات پاکستان کے ایک سائنس دان واصف فاروق نے جرمنی میں ہونے والی پائیدار ترقی پر ریسرچ کے ایک بین الاقوامی مقابلے میں گرین ٹیلنٹس ایوارڈ جیت کر ثابت کر دی ہے۔

روزنامہ پاکستان نے اطلاع دی ہے کہ پنجاب کے ضلع سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ واصف پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ ان کا یہ پراجیکٹ جرمنی میں بین الاقوامی سطح پر ہونے والے 'گرین ٹیلنٹس مقابلے 2016 ' میں شامل تھا۔

ڈاکٹر واصف فاروق نے بائیو فیول کی پیداوار کے لیے فوسل فیول پر انحصار کرنے والے کارخانوں اور بجلی گھروں میں سبز کائی سے تیار کردہ ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کا منصوبہ پیش کرنے پر جرمن وزارت برائے تعلیم اور تحقیق کا ریسرچ ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

آٹھویں گرین ٹیلنٹس مقابلے کے لیے دنیا کے 104 ممالک سے 750 امیدواروں نے اپنی تحقیق پیش کی تھی جس میں سے 16 ممالک سے 25 شاندار ذہنوں کے مالک محققین کو گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کا فاتح قرار دیا گیا ہے۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہونے والی گرین ٹیلنٹس ایوارڈ کی ایک شاندار تقریب میں وزیر تعلیم اور تحقیق پروفیسر جوہانا وانکا نے بہترین تحقیقی منصوبہ پیش کرنے والے کامیاب سائنس دانوں کو ایوارڈ سے نوازا.

جیوری نے پاکستان میں پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول میں مدد کرنے پر واصف فاروق کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی دریافت نمایاں طور پر پاکستان میں قومی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کر سکتی ہے اور صنعتی شعبے میں اس عمل سے اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنے والے ڈاکٹر واصف فاروق جیسے نوجوان پاکستان کا سرمایہ افتخار ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری