پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی کارروائی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا


پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی کارروائی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ نواز شریف خود کو امیر المومنین کہلواتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر حکومت کے ساتھ تھے مگر وزیراعظم اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، پیپلز پارٹی نے نیشنل ایکشن پلان پر حکومت کا ساتھ چھوڑنے پر غور شروع کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے جنا ح ہسپتال میں  ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف حکومت کی کارروائی سے مطمئن نہیں ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چند سوالات بھی  اٹھائے کہ، کراچی کا شہری ہونے کی حیثیت سے سوال کرتا ہوں کہ میرا مئیر جیل میں کیوں ہے؟ اب حکومت کو مزید سپورٹ کیوں کریں؟ حکومت پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہے یا نہیں؟

ڈاکٹر عاصم کے متعلق ان کا موقف تھا کہ وہ لال مسجد کے کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے رہنما ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ نواز شریف نے کراچی کو ٹارگٹ کیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر پیپلز پارٹی نے سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا لیکن اب نیشنل ایکشن پلان پر حکومت کا ساتھ چھوڑنے پر غور شروع کردیا ہے۔

اس زمرے میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے ایک اجلاس طلب کرنے کا بھی ذکر کیا جس میں حکومت سے علیحدہ ہونے کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری