اقلیتوں کی مذہبی آزادی اور محرومیت؛ پاک و ہند ایک سکے کے دو رُخ/ تصویری رپورٹ


اقلیتوں کی مذہبی آزادی اور محرومیت؛ پاک و ہند ایک سکے کے دو رُخ/ تصویری رپورٹ

پاکستان میں بسنے والے ہندو آج مکمل مذہبی آزادی سے دیوالی منا رہے ہیں جبکہ اسی ماہ مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے جلوس پر اور ماہ قبل عید الاضحیٰ کی نماز ادا کرنے پر بھارت نے پابندی عائد کر رکھی تھی۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، دیوالی کے موقع پر سندھ حکومت نے صوبے میں ہندو برادری کیلئے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آج دیوالی کے موقع پر حیدرآباد اور سکھر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

دیوالی کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے ہندو برادری کو مبارکباد کے پیغام میں کہا کہ دیوالی روشنیوں اور خوشیوں کا تہوار ہے، اس تہوار پر ضرورت مندوں کی مدد کریں اور اپنے سے کم حیثیت لوگوں کو یاد رکھیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں اس موقع پر ہندو برادری کے افراد کی طرف سے ملک کیلئے پیش کردہ سماجی، معاشی اور سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ عقائد کا احترام ہمارے ملک کی طاقت کا ذریعہ ہے۔

واضح رہے کہ یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں واقع ہوتا ہے۔ دیوالی کی رات سے پہلے ہندو گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش، رنگ و روغن کرتے ہیں۔ اس رات کو ہندو نئے کپڑے پہنتے ہیں، دیے جلاتے ہیں، کہیں روشن دان، شمع اور کہیں مختلف شکلوں کے چراغ جلائے جاتے ہیں، یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر، گلیوں میں بھی رکھے ہوتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ دولت اور خوشحالی کی دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے، پٹاخے داغے جاتے ہیں۔

بعد میں سارے خاندان والے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں، مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں۔ دوست احباب کو مدعو کیا جاتا ہے، تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔

جہاں دیوالی منائی جاتی ہے وہاں دیوالی کو ایک بہترین تجارتی موسم بھی کہا جاتا ہے۔

دیوالی کے موقع پر پاکستان میں بسنے والے ہندووں کا جوش و خروش ان تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ ہولی ہو یا دیوالی، پاکستان میں ہندو برادری کو ان کے تمام مذہبی تہوار منانے کی نہ صرف مکمل آزادی ہے بلکہ ایسے مواقع پر پاکستان کے حکام اقلیتوں کو اپنے پیغامات میں مبارکباد بھی پیش کرتے ہیں۔

جبکہ بدقسمتی سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں حالات اس سے برعکس ہیں جہاں کتنے ہی سالوں سے نہ صرف محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی عائد ہے بلکہ اس سال عید الاضحیٰ کی نماز اور قربانی کرنے پر بھی پابندی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری