پیپلز پارٹی کا چوہدری نثار علی خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ


پیپلز پارٹی کا چوہدری نثار علی خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

نیشنل ایکشن پلان کے برخلاف کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومتی کاروائیوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اجلاس کے بعد پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں بگاڑ کی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونا ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کالعدم تنظیموں کو کام سے روکنے میں ناکام ہوچکی ہے اس لیے چوہدری نثار کو عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے اور اگر وہ خود مستعفی نہیں ہوتے تو وزیراعظم کو ان سے استعفیٰ لے لینا چاہیے۔

انہوں نے اپنے موقف کی حمایت میں کہا کہ چوہدری نثار نے نیشنل ایکشن پلان کے برخلاف کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی، جس کے بعد ان کا عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔

اسی طرح بلاول بھٹو نے بھی گذشتہ روز دہشتگردی کے خلاف حکومتی کاروائی پر عدم اعتماد کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری نے بھی کوئٹہ سانحہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ وزیر داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات کیوں ک؟ کالعدم جماعتوں کے رہنما پنجاب ہاؤس میں سانحے سے 3 دن پہلے ملے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سانحہ کی ذمہ داری کالعدم لشکر جھنگوی نے قبول کی جبکہ 3 دن قبل ان کے سرپرست پنجاب ہاؤس میں وزیر داخلہ کے ساتھ تھے۔

شیریں مزاری کے اس سلگتے سوال پر حکومتی ایوانوں میں مکمل سناٹا ہے۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل بھی حکومت کی سرپرستی میں کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کی جانب سے اسلام آباد کے آبپارہ چوک پر استحکام پاکستان کے نام سے جلسہ منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک بھر سے کالعدم جماعتوں کےسرغنہ شریک ہوئے تھے۔

کالعدم جماعت کے اس جلسے کو ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسر، ٹریفک پولیس کے ساتھ ساتھ نہ صرف 1122 کی ایمبولینس فراہم کی گئی تھیں بلکہ اطراف کی چھتوں پر ایف سی اور پولیس کے جوان بھی موجود تھے۔

ایسے موقع پر ایک عام پاکستانی کے ذہن میں یہ سوال آنا قدرتی عمل ہے کہ اگر ملک کے وفاقی وزیر داخلہ خود کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کر رہے ہیں تو حکومت کی نظر میں نیشنل ایکشن پلان کی کیا حیثیت ہے؟

ضرب عضب میں شہید ہونے والے پاک افواج کے جوانوں کے لہو کی کیا اہمیت ہے؟

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری