اسرائیل میں اذان پر پابندی کی سازش/ یہودی آبادکاری کو قانونی تحفظاور عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی


اسرائیل میں اذان پر پابندی کی سازش/ یہودی آبادکاری کو قانونی تحفظاور عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی

ایک طرف اسرائیل جہاں مسلمانوں کو اذیت دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا وہیں اسلامی سربراہی تنظیم سمیت عالم اسلام کی بےحس خاموشی قابل دید ہوتی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، اسرائیل نے بیت المقدس میں تمام مساجد میں اذان پر پابندی کی نئی سازش تیار کی ہے۔

اسرائیل کی نیوز پورٹل کول اسرائیل نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے مسجد اقصیٰ سمیت بیت المقدس کی تمام مساجد میں اذان پر جزوی یا مستقل پابندی کے لیے تجاویز حکومت کے سامنے پیش کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کے میئر نیر برکات نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی پولیس کے تعاون سے مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی مساجد میں اذان پر پابندی کے حوالے سے اسکیم تیار کریں تاکہ یہودی آبادکاروں کو لاحق ہونے والی پریشانی کو جواز بنا کر لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کی جاسکے۔

دوسری جانب اسرائیل کی حکمران جماعت لیکوڈ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں قائم کردہ یہودی کالونیوں کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کے لیے پارلیمنٹ سے اس حوالے سے قانون سازی شروع کی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق، پارلیمنٹ میں حکمران جماعت لیکوڈ کے پارلیمانی لیڈر ڈیوڈ بیٹون و دیگر ارکان نے ایوان میں قانون کا ایک نیا مسودہ پیش کیا ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ مغربی اردن میں قائم تمام یہودی کالونیوں بالخصوص ہنگامی بنیادوں یا عارضی طور پر بنائی گئی کالونیوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرنے کے لیے نیا قانون منظور کرے۔

جبکہ دوسری طرف امت مسلمہ بالخصوص اسلامی سربراہی تنظیم کی فلسطین سمیت جہان اسلام کی تمام مشکلات کے حوالے سے مجرمانہ خاموشی قابل دید ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری