ملتان میں حضرت غوث بہا الدین زکریا ؒ کے 777 ویں سالانہ عرس کا آغاز


ملتان میں حضرت غوث بہا الدین زکریا ؒ کے 777 ویں سالانہ عرس کا آغاز

جنوبی ایشیا کے عظیم روحانی پیشوا، ملتان کی پہچان، شیخ الاسلام حضرت بہا الدین زکریاؒ کے 777 ویں سالانہ 3 روزہ عرس کا آغاز ہو گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، حضرت غوث بہا الدین زکریا ؒ کے عرس میں پاکستان بھر سے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ عقیدت و احترام سے شریک ہوتے ہیں۔

حضرت بہا الدین زکریاؒ کی ولادت27 رمضان 560 ہجری میں کہروڑ لعل عیسن میں بوقت سحر ہوئی اور ان کا وصال 91 برس کی عمر میں 7 صفر المظفر 661 ہجری کو ہوا۔

آپ کے والد کا نام شیخ وجیہہ الدین تھا۔ آباواجداد کا تعلق قبیلہ قریش سے تھا۔

آپ کے دادا حضرت کمال علی شاہ مکہ معظمہ سے ہجرت کر کے خوارزم آئے اور پھر ملتان آکر مستقل رہائش اختیار کر لی۔

12 سال کی عمر میں والد بزرگوار کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ والد کی وفات کے بعد آپ نے ساتوں قراتوں کے ساتھ قرآن پاک حفظ کیا۔

اس کے بعد آپ نے قریبا 25 برس تک خراسان بخارا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے علمائے وقت سے علوم ظاہری و باطنی کی تعلیم حاصل کی پھر بیت المقدس ہوتے ہوئے بغداد پہنچے جہاں حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی کی بیعت کی۔

واپس وطن آئے اور رشد و ہدایت کے چراغ روشن کئے۔

آپ کو رئیس الوالیا اور آپ کے عہد کو خیرالاعصار کہا جاتا ہے کہ نہ صرف ملتان بلکہ تمام برصغیر آپ کے فیوض و برکات کے نور سے منور ہوا۔

آپ نے لوگوں کو کفر سے ایمان، مصیبت سے اطاعت اور نفسانیت سے روحانیت کی طرف راہنمائی کی۔

آپ بڑی فیاض طبیعت کے مالک تھے۔ جب تک دوسرے مہمان یا مسافر آپ کے ساتھ شریک نہ ہوتے، آپ کھانے میں لذت محسوس نہ کرتے۔

سلطان شمس الدین التمش کے دور میں آپ اپنے علم و فضل اور زاہد و تقویٰ کی بنا پر شیخ الاسلام کے عہدے پر قائم ہوئے۔

عرس کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز درگاہ کے 28ویں سجادہ نشین مخدوم شاہ محمود قریشی غسل دے کر کرتے ہیں۔

یہ عرس 8 نومبر تک جاری رہے گا، عرس کے آخری روز مقامی تعطیل بھی ہوگی۔

جس میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی بڑی تعداد میں شامل ہوتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری