امریکی انتخابات کے نتائج دبائے جانے والی آواز کا رد عمل تھے/ ایران کا رویہ دیگر ممالک کی حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوتا


امریکی انتخابات کے نتائج دبائے جانے والی آواز کا رد عمل تھے/ ایران کا رویہ دیگر ممالک کی حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوتا

ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران کی آزاد پالیسی خطے میں بعض ممالک کے برعکس کسی موقعے پر بھی دیگر ممالک میں حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے امریکہ کے انتخابات کے بارے میں کہا ہے کہ امریکہ کے پینتالیسویں صدارتی انتخابات کےنتیجہ سے ظاہر ہوا ہے کہ اس ملک کی موجودہ ساخت اور طرز عمل پر اکثریت کی مایوسی اور بد اعتمادی میں بے انتہا اضافہ ہو رہا ہے۔

شمخانی نے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتیجے کو اکثریت کی جانب سے ملک کی موجودہ ساخت اور طرز عمل کے خلاف احتجاج سے بڑھ کر ایک واضح پیغام قرار دیا اور کہا کہ لوگوں کے ووٹ میں مثبت رویوں کی کمی، روایتی انتخابی مہم میں بے حسی اور ذرائع ابلاغ کا بے معنی دھنگل ایک بہت ہی اہم واقعہ ہے جو اس ملک کے نظام میں چھپےگھنے چیلنجز کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نظام پر مسلط حکام کی جانب سے اکثریتی طبقے کی مرضی نظرانداز کردی گئی جس کے پیغامات کو واضح طور پر وال اسٹریٹ تحریک میں امریکی معاشرے کے مظلوم طبقات کے احتجاج کے اظہار میں دیکھا گیا ہے۔

ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج کا عالمی اور علاقائی سیاست، سلامتی اور معیشت پر اثر انداز ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صدارتی امیدوار انتخاباتی مہم کے دوران پروگرام اور انتظامی پالیسی کا اعلان کرنے کے بجائے اہم جماعتوں اور افراد کو رسوا کرنے پر تلے رہے۔ اس وجہ سے، وہاں ابھی اس سلسلے میں درست اندازے لگانا ممکن نہیں ہے۔

شمخانی نے مزید کہا کہ ایران کی آزاد پالیسی خطے میں بعض ممالک کے برعکس کسی موقعے پر بھی دیگر ممالک میں حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوئی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری